بلاول بھٹو کی چینی ہم منصب سے ملاقات، پاکستان چین کا اعلٰی ترین سیاسی عملی تعاون، سٹریٹجک رابطے مزید گہرے کرنے کاعزم
اسلام آباد،بیجنگ (مانیٹرنگ ڈیسک،نیوزایجنسیاں) پاکستان اورچین نے ایک دوسرے کے بنیادی مفادات اور اہم خدشات کیلئے اپنی مضبوط حمایت اور اعلی ترین سیاسی سطح پر عملی تعاون سمیت سٹریٹجک رابطوں کو گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہاہے کہ علاقائی اور بین الاقوامی تبدیلیوں کے تناظرمیں چین اور پاکستان کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات کی اہمیت اور بھی بڑھ گئی ہے، عوام کی فلاح و بہبود اور مقامی کمیونٹیز کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچانے کیلئے ترقیاتی حکمت عملیوں کو ہم آہنگ کرنے، سی پیک کے تمام منصوبوں کو محفوظ، ہموار اور اعلی معیار کے ساتھ آگے بڑھانے اور معیشت تجارت، سرمایہ کاری، صنعت، زراعت، صحت، اور سائنس و ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کیلئے پر عزم ہیں،کسی کو بھی چین اورپاکستان کے درمیان آہنی بھائی چارے کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، ایک پرامن اور خوشحال جنوبی ایشیا تمام فریقوں کے مشترکہ مفاد میں ہے اور عالمگیروبا، اشیا کی بڑھتی ہوئی قیمتوں، موسمیاتی تبدیلیوں اور غربت کی وجہ سے خطے کے لوگوں کو درپیش چیلنجوں کے پیش نظر علاقائی تعاون کو فروغ دینے اور دیرپا امن، استحکام اور مشترکہ خوشحالی کے اہداف کو آگے بڑھانے کے لیے تمام تصفیہ طلب تنازعات کو حل کرنا بہت ضروری ہے، چین کے سٹیٹ قونصلر اوروزیرخارجہ وانگ یی نے پاک چین اسٹریٹجک ڈائیلاگ میں شرکت کیلئے وزیرخارجہ بلاول بھٹوزرداری کی جانب سے پاکستان کے دورے کی دعوت قبول کرلی۔ وزیرخارجہ بلاول بھٹوزرداری کے دورہ چین کے اختتام پرجاری ہونیوالے 15 نکاتی اعلامیہ کے مطابق وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے چین کے سٹیٹ قونصلر اور وزیر خارجہ وانگ یی کی دعوت پر وزیر خارجہ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد 21 سے لیکر22 مئی تک گوانگزو کا دورہ کیا۔ یہ دورہ چین پاکستا ن سفارتی تعلقات کے قیام کی 71 ویں سالگرہ کے موقع پر ہواہے۔ اعلامیہ میں کہاگیاہے کہ دورے کے دوران چین کے سٹیٹ قونصلر اور وزیر خارجہ وانگ یی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوں کے ساتھ ساتھ مشترکہ دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر گہرائی سے بات چیت کی۔ پاک چین باہمی اعتمادو تعاون کی بہترین روایت کے مطابق بات چیت گرمجوشی اور دوستانہ ماحول میں ہوئی۔ فریقین نے اس بات سے اتفاق کیا کہ علاقائی اور بین الاقوامی تبدیلیوں کے تناظرمیں چین اور پاکستان کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات کی اہمیت اور بھی بڑھ گئی ہے۔دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ اورپائیدار سٹریٹجک شراکت دار کے طورپر چین اور پاکستان کے درمیان باہمی اعتماد اور دوستی کا آہنی رشتہ قایم ہے جو خطے اور اس سے باہر امن، استحکام اور خوشحالی کا ذریعہ ہے۔ بات چیت میں فریقین نے ایک دوسرے کے بنیادی مفادات اور اہم خدشات کے لیے اپنی مضبوط حمایت اور اعلی ترین سیاسی سطح پر عملی تعاون سمیت سٹریٹجک رابطوں کو گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا، فریقین نے مشترکہ مستقبل کے نئے دور میں مضبوط چین پاکستان کمیونٹی کی تعمیر کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔ مشترکہ اعلامیہ میں فریقین نے چین اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تعاون میں اضافہ پراطمینان کااظہارکیا اوراسی تناظر میں اس امرسے اتفاق کیا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری سی پیک نے پاکستان کے بنیادی ڈھانچے کو موثر طریقے سے بہتر کیا اور اس کی سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دیا ہے۔ فریقین نے لوگوں کی فلاح و بہبود اور مقامی کمیونٹیز کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچانے کیلئے ترقیاتی حکمت عملیوں کو ہم آہنگ کرنے، سی پیک کے تمام منصوبوں کو محفوظ، ہموار اور اعلی معیار کے ساتھ آگے بڑھانے اور معیشت تجارت، سرمایہ کاری، صنعت، زراعت، صحت، اور سائنس و ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے پختہ عزم کا اظہار کیا۔مشترکہ اعلامیہ میں کہاگیاہے کہ فریقین نے گزشتہ سال ریکارڈ دوطرفہ تجارت پر اطمینان کا اظہار کیا اور چین پاکستان آزادانہ تجارت معاہدے کے دوسرے مرحلہ کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کے لیے مل کر کام کرنے، پاکستان میں برآمدات پر مبنی شعبوں میں تعاون میں اضافہ اور ویلیو چینز کو مربوط کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے تجارتی تعلقات کو متنوع بنانے کے لیے مل کر کام کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ فریقین نے خدمات کے شعبے میں مضبوط تعاون اور سیاحت، تعلیم، مالیاتی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں مہارت اوراستعدادکارمیں بہتری سے بھی اتفاق کیا۔ مشترکہ اعلامیہ کے مطابق فریقین نے دوطرفہ دفاعی تعاون اور وفود کے تبادلوں میں اضافہ کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ چین پاکستان دفاعی تعاون درحقیقت خطے میں امن و استحکام کا عنصر ہے۔ فریقین نے دہشت گردی کو انسانیت کا مشترکہ دشمن قرار دیا اور ایک بار پھر کراچی یونیورسٹی کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ پر دہشت گردی کے حملہ کی شدید مذمت کی۔ پاکستان نے اس حملہ کی تحقیقات کو تیز کرنے، مجرموں کی تلاش اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کی کوششوں کے عزم کااعادہ کیا۔ پاکستان نے چین کو ملک میں تمام چینی شہریوں، منصوبوں اور اداروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کی کوششوں سے آگاہ کیا۔ چین نے اپنے شہریوں کے تحفظ کے لیے پاکستان کے عزم کی تعریف کی اور دونوں ممالک کے درمیان انسداد دہشت گردی اور سلامتی کے شعبہ میں تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کااظہارکیا۔ بلاول بھٹو نے چینی قیادت کو جموں و کشمیر کی تازہ ترین پیش رفت سے آگاہ کیا۔ دونوں فریقوں نے اقوام متحدہ کے چارٹر، سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور دو طرفہ معاہدوں کی بنیاد پر تنازعہ کے پرامن حل کی اہمیت پر زور دیا۔مشترکہ اعلامیہ کے مطابق پاکستان اورچین نے افغانستان کی تازہ ترین پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ فریقین نے نے اتفاق کیا کہ علاقائی ترقی اور خوشحالی کے لیے افغانستان میں امن و استحکام ناگزیر ہے۔ دونوں فریقوں نے افغانستان کی عبوری حکومت پر وسیع البنیاد اور جامع سیاسی ڈھانچہ تیار کرنے، معتدل اور درست داخلی وخارجی پالیسیاں اپنانے، خواتین اور بچوں کے حقوق کا تحفظ اور افغان سرزمین کسی پڑوسی ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے کا یقین دلانے پرزوردیا۔ پاکستان اورچین نے بین الاقوامی برادری سے افغانستان میں انسانی بحران کو روکنے میں مدد اور افغانستان کی اقتصادی تعمیر نو ومستقبل کی ترقی کے وعدوں کو پورا کرنے کا مطالبہ کیا۔ فریقین نے افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے درمیان ہم آہنگی اور تعاون کے طریقہ کا کی حمایت کی اور افغانستان کیاقتصادی تعمیر نو اور عملی تعاون کیلئے افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے تنکشی اقدام کو لاگو کرنے کے لیے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے پر آمادگی کا اظہارکیا۔ دونوں فریقوں نے افغان عبوری حکومت کی مشاورت اور تمام فریقین کے یکساں باہمی فائدے کے لیے چین پاکستان اقتصادی راہداری سی پیک کو افغانستان تک توسیع دینے کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے چین میں پاکستانی طلبا کی مرحلہ وار محفوظ واپسی پرسٹیٹ قونصلر اور وزیر خارجہ وانگ یی کا شکریہ ادا کیا۔ دونوں ممالک نے پاکستان ایئرلائنز کی جانب سے براہ راست پروازوں کو جلد از جلد دوبارہ شروع کرنے اور وبا کی بدلتی صورتحال کی بنیاد پر براہ راست پروازوں میں اضافہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اپنی اور وفد کی مہمان نوازی کی بہترین چینی روایت پر پر سٹیٹ قونصلر اور وزیر خارجہ وانگ یی کا شکریہ ادا کیا۔مشترکہ اعلامیہ کے مطابق چین کے سٹیٹ قونصلر اوروزیرخارجہ وانگ یی نے پاک چین اسٹریٹجک ڈائیلاگ میں شرکت کیلئے وزیرخارجہ بلاول بھٹوزرداری کی جانب سے پاکستان کے دورے کی دعوت قبول کی۔
مشترکہ اعلامیہ
بیجنگ،اسلام آباد(نیوزایجنسیاں)وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے دورہ چین کے موقع پر اپنے چینی ہم منصب وانگ ژی سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور باہمی دلچسپی کے امورپر گفتگو کی گئی جبکہ وزیر خارجہ نے کہاہے کہ کسی کو بھی پاکستان چین دوستی کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ وزارت خارجہ کے اعلامیہ کے مطابق اس موقع پر بلاول بھٹو اور وانگ یی کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔بلاول نے ٹوئٹر پر بتایاکہ انکا دورہ خوش گوار رہا جہاں چینی وزیر خارجہ وانگ ژی سے ملاقات ہوئی، ہم نے پاکستان اور چین کے پائیدار تعلقات کے 71 برس کی تکمیل کا جشن منایا۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ میرے اور چینی وزیر خارجہ وانگ ژی کے درمیان باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا۔وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان چینی شہریوں پر ہونے والے حالیہ دہشت گرد حملے کی مذمت کرتا ہے، چینی شہریوں پر حملہ کرنے والوں کو کٹہرے میں لائیں گے۔انھوں نے کہا کہ سی پیک منصوبوں پر کام کرنے والے چینی شہریوں کی سکیورٹی یقینی بنائی جا رہی ہے، یقین دلاتے ہیں کہ چینی باشندوں پر حملہ کرنے والوں کو جلد کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کر رہا ہے، پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان چین دوستی نہ صر ف علاقائی بلکہ عالمی امن کیلئے بھی ضروری ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری وزیر خارجہ ورلڈ اکنامک فورم کے صدر کی دعوت پر 23 سے 26 مئی تک سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں فورم کے سالانہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ کے ہمراہ وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر بھی ہوں گی۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ وزیر خارجہ سالانہ اجلاس میں شریک اپنے ہم منصبوں سے بھی ملاقات کریں گے۔
بلاول بھٹو