عمران خان! الیکشن کااختیار اب ہمارا، خونیں مار چ روکنے کیلئے ہر طریقہ اپنائینگے: مریم اورنگزیب

  عمران خان! الیکشن کااختیار اب ہمارا، خونیں مار چ روکنے کیلئے ہر طریقہ ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


       اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے ہر آئینی طریقہ اپنائیں گے، خونیں مارچ نہیں ہونے دیں گے، لانگ مارچ سے نمٹنے کیلئے مشاورت کریں گے، الیکشن کرانے کا اختیار اب ہمارا ہے، جو مرضی کرلیں الیکشن تب ہوگا جب ہم چاہیں گے۔پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کی تاریخ کے ردعمل پر مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان جب وزیراعظم تھے تب اسمبلی تحلیل کر کے الیکشن کیوں نہیں کرائے،عدم اعتماد کامیاب ہوئی تو اس کے بعد کہا اسمبلی تحلیل کرتا ہوں، عمران خان کا دماغی توازن ٹھیک نہیں ہے، الیکشن کرانے کا آئینی اختیار اب ہمارا ہے، ہم جب چاہیں گے تب الیکشن کرائیں گے، یہ پہلے بھی 126 دن بیٹھے تھے کیا لے کر گئے تھے، یہ اپنی ناکامی کو چھپانے کیلئے لانگ مارچ کر رہے ہیں، شہریوں کے تحفظ کے لیے ہر اقدام کیا جائے گا۔اسلام آباد میں فوج تعینات کرنے سے متعلق سوال پر وفاقی وزیر نے کہا اس پر مشاورت کریں گے، ہر وہ اقدام اٹھایا جائے گا جس سے عوام کو ان کے شر سے بچایا جائے، انہوں نے خونیں مارچ کا اعلان کیا ہوا ہے، یہ ملک میں افراتفری و انار کی پھیلانا چاہتے ہیں، یہ وہ جتھا ہے جو غنڈا گردی اور ملک میں انتشار پھیلانے آ رہا ہے، یہ ایک ٹانگ پر آئیں یا دو ٹانگوں پر آئیں لیکن الیکشن تب ہوں گے جب ہم چاہیں گے، پہلے کہتے تھے نیوٹرل جانور ہوتا ہے، اب کہتے ہیں نیوٹرل رہیں، عمران خان کی ذہنیت فاشسٹ ہے، عمران خان جمہوری نہیں ہیں، یہ خونیں مارچ کریں گے تو انہیں آنے دیا جائیگا تو ان کی بھول ہے، یہ حکومت میں نہ ہو تو کنٹینر پر ہوتے ہیں، اقتدار میں ہو تو ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹتے ہیں۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان دھرنے کے بجائے اپنی 4 سالہ کارکردگی کا جواب دیں، لانگ مارچ سے متعلق پوری مشاورت ہوگی، غنڈہ گردی روکنے کیلئے تمام وسائل استعمال کریں گے، عمران خان جب بولتے ہیں تو والدین اپنے ٹی وی بند کر دیتے ہیں، پرامن طریقے سے آئیں تو انہیں کھانا بھی دیں گے۔
مریم اورنگزیب


 بہاولپور/اسلام آباد(نیوزایجنسیاں)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا ء اللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کو اسلام آباد آنے دینا ہے یا نہیں اس کا فیصلہ اتحادی کریں گے۔اتوار کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر اسلام آباد نہ آنے دینے کا فیصلہ ہوا تو ان کو گھر سے نہیں نکلنے دوں گا،انہوں نے کہاکہ عمران خان نے تمام اخلاقی حدیں عبورکرلیں ہے بہت صبرکرلیاہے اب اینٹ کاجواب پتھرسے دیں گے۔ شیخ رشید کہتا تھا آگ لگا دو، ماردو اور اب کہتا ہے خونی لانگ مارچ ہوگا۔رانا ثنا ء اللہ نے کہا کہ 2018 میں عمران خان کے ساتھ کچھ قوتیں شامل ہوئی تھیں، یہ تقریریں کرتے ہیں انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں اور ہمیں ان کے جلسوں سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں۔ پی ٹی آئی نے جو مہنگائی کی اس کا حساب دینا پڑے گا۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ 28مئی کو بہاولپور میں جلسہ کریں گے۔رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) پہلے ہی انتخابات کی طرف جانا چاہتی تھی ہم متحدہ اپوزیشن کے کہنے پر حکومت میں آئے، اب تک کسی کے ساتھ انتخابی اتحاد نہیں ہوا ہے، انتخابی اتحاد، کہاں اور کس حد تک ہوتا ہے بات ابھی قبل از وقت ہے،پی ٹی آئی کیلئے رات 12 بجے عدالت لگی کاش ہمارے لیے دن کے 12 بجے عدالت لگ جائے، ہمارے لیے تو کبھی دن 12 بجے بھی عدالت نہیں لگی،اگر شیریں مزاریں کو گرفتار کرنے کا طریقہ نا مناسب تھا تو مریم نواز بھی قوم کی بیٹی ہیں،شہزاد اکبر نے اپنے من پسند پراسیکیوٹرز اور من پسند تحقیقاتی افسر لگائے، ہمارے لیے توکو نوٹس نہیں ملا، پھر بھی ہم کہیں گے کہ اب تک جتنا بھی ہمیں انصاف ملا ہے عدالتوں سے ہی ملا ہے،سابق وزیراعظم عمران خان نے افراتفری پیدا کرنے کی کوشش کی تو آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا، یوم تکبیر 28 مئی کو جلسہ کی تیاریوں اور یوم تکبیر کو بھرپور طریقے سے منایاجائیگا۔رانا ثنا اللہ نے کہاکہ اس سے قبل ہم متحدہ اپوزیشن میں تھے اب اتحادی حکومت میں ہیں تاہم اب تک کسی کے ساتھ انتخابی اتحاد نہیں ہوا ہے، انتخابی اتحاد، کہاں اور کس حد تک ہوتا ہے کہ بات ابھی قبل از وقت ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) عدم اعتماد کی بھی اتنی حامی نہیں تھی تاہم جب اپوزیشن نے فیصلہ کیا تو ہمیں ساتھ چلنا پڑا۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ میں یہ بات بھی کہوں تو غلط نہ ہوگا کہ ہم انتخابات کی طرف جانا چاہتے تھے، ہمیں ہماری اتحادی اس طرف لائے۔انہوں نے کہاکہ میں یہ نہیں کہوں گا کہ وہ ہمیں کھینچ کر لے گئے ان کے پاس بھی دلیل تھی اور ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کی معیشت کا بھٹا اس حد تک بیٹھ چکا ہے کہ اگر آپ نگراں کو بیٹھا دیں گے تو لوگوں کو کھانے کو کھانے کے لیے نوالہ نہیں ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن نے کہا تھا کہ پہلے اس تباہی کو روکیں اور اس کے بعد الیکشن کی طرف بڑھیں تاہم پاکستان مسلم لیگ (ن) کا رجحان انتخابات کی طرف تھا، اور اب بھی اتحادی حکومت کی جو اکائیاں ہیں ان کا فیصلہ ہے کہ حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے۔شیری مزاریں کی ضمانت کے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہں نے کہاکہ جب 70 کی دہائی میں زراعت کے قانون میں ترمیم ہوئی تھی تو شیری مزاری کے آباؤ اجداد کی کئی ایکڑ زمین غریبوں میں تقسیم ہوگئی تھی۔انہوں نے کہا کہ شیری مزاری کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے خود ہوش سنبھالا اور انہیں حکومتی اثر رسوخ حاصل ہوا تو انہوں نے زمین اپنے نام کروالی ان سے خریدی بھی نہیں بلکہ جعل سازی تحصیل دار اور پٹواری سے زمین اپنے نام کروائی۔انہوں نے کہا کہ اس تحقیقات کا آغاز تب ہوا تھا جب ہماری حکومت نہیں بنی تھی، جس کے نتیجے میں مقدمہ درج ہوا، جس کے بعد عہدیداران نے عدالت سے وارنٹ حاصل کرتے ہوئے انہیں گرفتار کیا۔انہوں نے کہاکہ ان کے کیس میں گرفتاری تفتیشی افسر کا کام ہے، وزیر اعلیٰ لوگوں کو گرفتار کرواتا نہیں پھرتا، یا وزیر داخلہ ہر کیس پر توجہ دے کر نہیں ہوتا کہ کون گرفتارہورہا ہے کون گرفتار نہیں ہورہا ہے، یہ ایک قانونی کارروائی ہے اس میں اگر کوئی کمی کوتاہی ہوئی ہے تواسلام آباد ہائی کورٹ نے اس کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم قانونی کارروائی کروائیں گے جس میں کیس سے متعلق بات بھی سامنے آجائے گی اور کسی نے کوئی غیر قانونی قدم اٹھایا کہ وہ بھی سامنے آجائے گا۔عمران خان کو مخاطب کیے بغیر انہوں نے کہاکہ اس شخص نے واحیاتی، بے شرمی اور بے غیرتی کو عروج دیا ہے، یہ پوری قوم کو گمراہ کرنا چاہتا ہے، یہ اپنے ووٹر اور سپورٹرز کو کہتا ہے کہ آپ نہیں جہاں بھی دیکھیں انہیں غدار کہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر اس طرح عمران خان اپنے لوگوں کو گالیاں دینے کی ترغیب دیں تو صبر کرنے والوں میں سے کوئی ایک ایسا بھی ہوگا جو اس بات کا جواب دیگا یہ لوگوں کو اکسا رہے ہیں، افراتفری پیدا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لگتا تو یہ ہے کہ عمران خان کا ایجنڈا ملک دشمن ایجنڈا ہے، 30 سال پہلے حکیم سعید نے اپنی کتاب میں لکھا تھا کہ کوئی لابی اسے تیار کر رہی ہے اور یہ شخص اس ملک کو تباہ کرے گا۔ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دخلہ نے کہاکہ یوم تکبیر 28 مئی کو جلسہ کی تیاریوں اور یوم تکبیر کو بھرپور طریقے سے منایاجائیگا،یوم تکبیر کے دن اگر پاکستان مسلم دنیا کی پہلی سپر پاور نہ بنتا تو دشمن ہمارے وجود کو نقصان پہنچتا۔
وزیرداخلہ

مزید :

صفحہ اول -