بھارت میں پوجا پاٹ کیلئے انتہا پسند خواتین کی مسجد میں گھسنے کی کوشش

بھارت میں پوجا پاٹ کیلئے انتہا پسند خواتین کی مسجد میں گھسنے کی کوشش

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


نئی دہلی(این این آئی) بنارس کی تاریخی گیانواپی مسجد سے شیولنگ برآمد ہونے کے مضحکہ خیز دعوے کے بعد انتہا پسند ہندو خواتین کے گروہ نے پوجا پاٹ کے لیے مسجد کے اندر داخل ہونے کی کوشش کی ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق انتہا پسند ہندووں کے مغل بادشاہ اورنگزیب کے دور میں تعمیر کی گئی تاریخی گیانواپی مسجد میں انتہا پسند ہندووں نے ہندو مذہبی علامت شیولنگ کی برآمدگی کا بھونڈا دعوی کرکے عدالت کے ذریعے وضو خانہ سِل کروا دیا تھا۔عدالت نے حکم دیا تھا کہ وضو خانے میں کسی کو بھی جانے کی اجازت نہ دی جائے۔ نمازیوں کو بھی ایک خاص احاطے تک محدود کردیا گیا تھا۔ اس فیصلے پر 5 انتہا پسند ہندو خواتین نے شیولنگ ملنے کی جگہ پوجاپاٹ کرنے کی اجازت دینے کے لیے درخواست دائر کی تھی۔ان پانچ درخواست گزار خواتین میں سے تین کی قیادت میں خواتین کے ایک گروہ نے مسجد میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری بھی موجود تھی۔ ایک درخواست گزار خاتون کے شوہر سخت گیر انتہا پسند جماعت وشو ہندو پریشد کا سینیئر رکن ہے۔وشو ہندو پریشد وہ جماعت ہے جس نے نوے کی دہائی میں بابری مسجد کی جگہ مندر کی تعمیر کا معاملہ اٹھایا تھا اور اس کے بعد بھی ملک کی کئی مساجد کی جگہ مندر قائم کرنے کی مہم چلا رہے ہیں۔
بھارتی خواتین

مزید :

صفحہ آخر -