بنگلہ دیش، بھارت میں سیلاب اور آسمانی بجلی گرنے سے 91افراد ہلاک، لاکھوں متاثر
ڈحاکا،نئی دہلی،پٹنہ (این این آئی)بنگلا دیش اور بھارت میں شدید بارشوں کے نتیجے میں بننے والے سیلاب سے کم از کم 57 افراد ہلاک اور لاکھوں شدید متاثر ہوئے ہیں۔ بھارتی ٹی وی کے مطابق بنگلا دیش کے شمال مشرقی حصے میں لگ بھگ 2 دہائیوں کے بدترین سیلاب کے نتیجے میں 20لاکھ افراد کو اپنے گھروں کو چھوڑنا پڑا ہے۔بنگلا دیش کے علاقے ذکی گنج کے کم از کم 100دیہات جنوبی مغربی بھارت میں دریائے براک کے اہم پشتے میں شگاف کے باعث داخل ہونے والے سیلابی پانی میں ڈوب گئے ہیں۔ بنگلا دیش کے شمال مشرقی حصے کے سب سے بڑے سہلٹ شہر میں بھی سیلابی پانی متعدد حصوں میں داخل ہوگیا اور وہاں 50ہزار خاندان کئی دن سے بجلی سے محروم ہیں۔بنگلا دیش کے خطے سہلٹ کے اہم انتظامی عہدیدار مشرف حسین نے بتایا کہ سیلاب کے باعث اب تک 20لاکھ کے قریب افراد بے گھر ہوئے ہیں۔دوسری جانب بھارتی حکام نے بتایا کہ سیلاب اور دیگر موسمیاتی واقعات کے باعث ہزاروں ایکڑ پر پھیلی فصلیں اور لاکھوں پھلوں کے درختوں کو نقصان پہنچا۔دریں اثناء بھارتی ریاست بہار میں آسمانی بجلی گرنے کے نتیجے میں 34 افراد ہلاک ہوگئے۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست بہار میں آندھی اور طوفان نے تباہی مچادی ہے، بہار کے 16اضلاع میں طوفان اور آسمانی بجلی گرنے کے مختلف واقعات میں کم از کم 34 افراد ہلاک ہو گئے۔ طوفان کے باعث بڑے پیمانے پر فصلوں اور درختوں کو بھی نقصان پہنچا۔دریں اثنا محکمہ موسمیات نے آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران مزید بارشوں و طوفان اور آسمانی بجلی گرنے کا سلسلہ جاری رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔ریاست بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین کیلئے فی کس چار لاکھ روپے کی مالی امداد کا اعلان کردیا۔ وزیراعلی نے کہا کہ فصلوں اور مکانات کے نقصانات کا جائزہ لینے کیلئے حکام کو ہدایت کردی ہے جس کے بعد متاثرہ خاندانوں کو بھی امداد فراہم کی جائے گی۔
سیلاب و آسمانی بجلی
