عرفان صدیقی نے " پرجیکٹ عمران خان" اور امریکی سفارتکاروں کی تحریکِ انصاف کے عہدیداروں سے ملاقاتوں کے حوالے سے اہم انکشافات کر دیئے

  عرفان صدیقی نے " پرجیکٹ عمران خان" اور امریکی سفارتکاروں کی تحریکِ انصاف ...
  عرفان صدیقی نے 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور ( خصوصی رپورٹ )سینئر صحافی و تجزیہ کار  عرفان صدیقی نے  پروجیکٹ عمران خان کے نئے پاسبانوں کے حوالے سے اہم انکشافات کر دیئے اور بتا دیا کہ امریکی سفارت کاروں کی تحریکِ انصاف کے عہدیداروں سے ملاقاتوں کا موضوع کیا ہوتا ہے؟

"جیو نیوز " کے مطابق  اپنے بلاگ میں انہوں نے لکھاعالمی استعمار بھی سینہ تان کر سامنے آگیا ہے، جو کسی نہ کسی انداز میں اس پروجیکٹ کا شراکت دار ہے۔ اندرونِ ملک پروجیکٹ عمران خان، آتش مزاج نونہالانِ بے راہ وسمت، چند قاضِیانِ انصاف پرور اور تھوڑے سے مبلغّین ابلاغیات تک محدود ہوچکا ہے لیکن جانے کیوں امریکہ کے ہاتھ پاؤں پھول گئے ہیں۔کیا زلمے خلیل زاد، جو ہمیشہ ’’ہِز ماسٹرز وائس‘‘ والے کالے توے کی طرح بجتا رہا، یہ سب کچھ اپنے طور پر کررہا ہے؟ کیا ماضی میں کبھی اُس نے تنخواہ دار امریکی کارندے سے ہٹ کر کوئی مشن اپنایا؟ بے ننگ ونام اور مشکوک کردار کی حامل سنتھیا رچی کیوں پی۔ٹی۔آئی کی ترجمان بن کر ہماری مسلح افواج کو کوسنے دے رہی ہے؟ امریکی ارکانِ کانگریس اور سینیٹ کے یَک رُخے بیانات کی برکھا کیوں تھمنے میں نہیں آرہی ؟ کیا وجہ ہے کہ آئی۔ایم۔ایف ہماری رگوں کا آخری قطرۂِ خوں نچوڑ لینے کے بعد بھی، بالا خانے کی شاطر مزاج زنِ بازار کی طرح نت نئی شرائط عائد کئے جارہا ہے اور ہلکی سی چھَب بھی نہیں دکھا رہا؟ امریکی ادارے ہر روز ہمارے دیوالیہ ہوجانے کی خبریں کیوں دے رہے ہیں؟ امریکی سفارت کاروں کی تحریکِ انصاف کے عہدیداروں سے ملاقاتوں کا موضوع کیا ہوتا ہے؟

ان سارے سوالوں کا جواب ایک ہی ہے۔ ’’پروجیکٹ عمران خان‘‘ آج بھی اُن قوتوں کی واحداُ مید ہے جو پاکستان کو بے دست وپا دیکھنا چاہتی ہیں۔ وجوہات واضح ہیں۔ اس پروجیکٹ نے اقتدار میں آنے سے پہلے ہی چین کو آنکھیں دکھانا شروع کردی تھیں۔ 2014کے دھرنوں میں عمران خان نے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری لانے والے چینی صدر کا دورہ مؤخر کرایا۔ اقتدار میں آئے تو سی پیک کا دفتر لپیٹ دیا جوامریکہ اور بھارت سمیت تمام چین مخالف ممالک کی آنکھوں میں کھٹکتا ہے۔

 عرفان صدیقی نے لکھا یہ ہمیں شام، لیبیا، سوڈان، افغانستان، روانڈابنانا چاہتے ہیں۔ طوائف الملوکی اور خانہ جنگی کو اس انتہا پر پہنچا دینا چاہتے ہیں کہ خدانخواستہ، ان کے مکروہ ہاتھ ہمارے ایٹمی اثاثوں تک پہنچ جائیں۔ یہ ہیں وہ اہداف جن کیلئے ’’پروجیکٹ عمران خان‘‘ کو کسی نہ کسی طور زندہ رکھنا ضروری ہے۔ اسلئے نہیں کہ عمران خان کو پھر سے اقتدار میں لایاجائے، اس لئے کہ یہ آتش فشاں مسلسل دہکتا اور آگ اگلتا رہے۔ مسلسل فوج پر برہنہ حملے کرتا رہے۔ مسلسل انتشار اور طوائف الملوکی کو ہوا دیتا اور مسلسل پاکستان کو تاریک راہوں کی طرف دھکیلتا رہے۔