شہادتوں کے باوجودقربانیوں پر شک کیاجاتاہے، حکمران بے بس ہوں توعوام خود فیصلے کرتے ہیں:شاہ محمود قریشی
اقوام متحدہ نے بھی ڈرون حملوں کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قراردیا، دیگرصوبے بھی آواز اُٹھائیں :رکن اسمبلی
پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ جان کے نذرانے دینے کے باوجود ہماری قربانیوں پر شک کیاجاتاہے ،ڈرون حملے انسانی حقوق کے خلاف ہیں، فیصلہ کرناہوگاکہ سراٹھاکر جیناہے یا جھکاکر، حکمران بے بس ہوجائیں تو عوام کو فیصلے کرناہوتے ہیں ، ملکی خودمختاری کا فیصلہ اب گلیوں میں ہوگا، غیرت مند پاکستانی یہ سب کچھ نہیں دیکھ سکتے ۔رنگ روڈپر نیٹوسپلائی کے روٹ پر منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ملکی خودمختاری کا فیصلہ اب اسلام آبادنہیں ، پاکستان کی گلیوں اور بازاروں میں ہوگا، جب دھرتی ہماری ہے تو فیصلے بھی ہماری مرضی سے ہوں گے ۔اُنہوں نے کاکہاکہ خیبرپختونخواہ کے عوام نے فیصلہ سنادیا، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں چالیس ہزار شہریوں نے جان کی قربانی دی ، جان دینے سے بڑی قربانی کونسی ہوسکتی ہے؟جان کے نذرانے دینے کے باوجود ہماری قربانیوں پر شک کیاجاتاہے ، تہمت لگانیوالوں کو شہدا نظرنہیں آتے ۔اُن کاکہناتھاکہ خیبرپختونخواہ کے عوام دوسروں کی بالادستی قبول نہیں کرتے ،اقوام متحدہ اور ایمنسٹی والے بھی کہہ رہے کہ ڈرون حملے انسانی حقوق کے منافی ہیں، وفاق اور دیگرصوبوں کو بھی خودمختاری کیلئے آواز اُٹھانی چاہیے۔رکن اسمبلی شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ، امریکہ قومی اسمبلی ، دفتر خارجہ یا وزیراعظم کی بات ماننے کوتیارنہیں ، ہمیں فیصلہ کرناہے کہ سراٹھاکر جیناہے یا جھکاکر ، حکمران بے بس ہوجائیں تو عوام کو فیصلے اپنے ہاتھ میں لیناہوتے ہیں ۔اُنہوں نے کہاکہ مذاکرات کا راستہ اختیار کیاتوامریکہ نے دانستہ طورپر تہس نہس کردیا،اے پی سی میں تمام قیادت نے متفقہ طورپرمذاکرات کا فیصلہ کیاتھالیکن مذاکرات شروع کرنے سے پہلے ہی سبوتاژکردیئے گئے۔اُن کاکہناتھاکہ اگروزیراعظم کی دوغلی پالیسی نہیں تو ہمت کرکے ایک اور اے پی سی بلائیں ، مسائل کاحل جنگ نہیں ، ہرمسئلے کو مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔