تہلکہ پہ تہلکہ۔۔۔
نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں اپنے نام سے تہلکہ مچانے والے میگزین تہلکہ کے دفتر پر پولیس نے چھاپہ مار کر تہلکہ مچا دیا۔ گوا پولیس نے میگزین کے مینیجنگ ایڈیٹر شوما چوہدری سے سوال و جواب کے بعد لیپ ٹاپ اور آئی پیڈ کا مطالبہ کیا جس میں مبینہ جنسی تشدد کی ریکارڈنگ محفوظ تھی جبکہ میگزین انتظامیہ پہلے ہی اعلان کر چکی تھی کہ مفاد عامہ میں وہ جنسی تشدد کی ریکارڈ تحقیقاتی مقاصد کیلئے پولیس کو فراہم کر دے گی۔واضح رہے کہ اس میگزین کے ایڈیٹر ترن تیج پال پر اپنے سٹاف کی جونیئر خاتون پر ایک فائیو سٹار ہوٹل کی لفٹ میں جنسی حملے کرنے کا الزام ہے اور ریاست کے وزیراعلیٰ نے واضح طور پر کہا ہے کہ انہوں نے پولیس کسی بھی شخص کی حیثیت کی پرواہ کئے بغیر غیر جانبدارانہ تحقیقات کیلئے کھلی چھٹی دے رکھی ہے تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہو سکیں اور کسی کی حیثیت اس میں رکاوٹ نہ بنے۔میگزین مینیجنگ ایڈیٹر شوما چوہدری الزامات کی نفی کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ یہ محض بے پر کے الزامات ہیں اور ان میں حقیقت نہیں ہے۔