چارٹر آف ڈیمانڈ کی منظوری ، ایپکا کاسول سیکرٹریٹ کے سامنے دھرنا
لاہور(خبرنگار) پنجاب کے سرکاری ملازمین نے چارٹر آف ڈیمانڈ کی منظوری کے لئے گزشتہ روز سول سیکرٹریٹ کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا۔ اس موقع پر ایپکا کے صوبائی صدر حاجی محمد ارشاد چودھری نے کہا کہ حکومت نے سرکاری ملازمین کے چارٹر آف ڈیمانڈ پر عمل درآمد نہ کیا گیا تو صوبائی سطح پر جاری احتجاجی تحریک کا دائرہ کار وسیع کردیا جائے گا اور ایوان وزیراعلیٰ کے سامنے ڈے اینڈ نائٹ احتجاجی دھرنے کا اعلان کیا جائے گا۔ سرکاری ملازمین کے سول سیکرٹریٹ کے سامنے احتجاجی دھرنے کے باعث لاہور سمیت شیخوپورہ، ننکانہ اور قصور میں سرکاری دفاتر میں مکمل ہڑتال کی گئی اور لاہور میں سرکاری محکموں میں ’’ ہو‘‘ کا عالم رہا۔ ملازمین احتجاجی ریلیوں کی شکل میں سول سیکرٹریٹ کے سامنے پہنچے اور اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے۔ اس موقع پر حاجی محمد ارشاد نے کہا کہ پنجاب کے ملازمین کی تنخواہیں کے پی کے اور سندھ سمیت دیگر صوبوں کے ملازمین کی تنخواہوں کے برابر کی جائیں جس میں پ نجاب کے ملازمین چار سالوں سے دیگر صوبوں کی نسبت ساڑھے سات فیصد تنخواہ کم لے رہے ہیں۔ اس موقع پر صوبائی نائب صدر محمد یونس بھٹی ، لالہ محمد اسلم اور چودھری ابوھریرہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث ایسا لگ رہا ہے کہ اب احتجاجی تحریک کا دائرہ کار وسیع کرنا پڑے گا اور اس میں سرکاری محکموں کی مکمل تالہ بندی کی جائے گی اور افسران کو بھی دفاتر میں گھسنے نہیں دیا جائے ۔علاوہ ازیں سرکاری ملازمین کے مطالبات کی منظوری میں ایپکا کا دوسرا دھڑا بھی سرگرم ہو گیا ہے اور ظفر علی خاں گروپ نے بھی صوبائی سطح پر احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کر دیا ہے۔ ظفر علی خاں ایپکا گروپ کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی صدر ظفر علی خاں نے کہا کہ حکومت نے سرکاری محکموں کے ملازمین کو ہمیشہ لالی پوپ دیا ہے جس پر مطالبات کی منظوری کے لئے صوبائی سطح پر احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایپکا کے صوبائی اورریجنل عہدیداروں کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرنے کے بعد ایپکا کے عہدیداروں مختار گجر، صفدر حسین ، محمد اسلم انصاری اور دیگر کے ہمراہ صحافیوں کو بتایا کہ حکومت ایپکا کے چارٹر آف ڈیمانڈ پر عمل درآمد نہیں کر رہی ہے جس پر مجبوراً صوبائی سطح پر احتجاجی تحریک چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور 29 نومبر کو لاہور سمیت پنجاب بھر کے صوبائی محکموں میں مکمل ہڑتال کی جائے گی اورلاہور میں مختلف ریلیوں کی شکل میں پنجاب اسمبلی تک احتجاج کیا جائے گا۔