سپریم کورٹ میں جمع کوئی بھی دستاویز غلط نکلی تو سیاست چھوڑ دوں گا: عمران خان
کوہاٹ(مانیٹرنگ ڈیسک)چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں جمع ایک بھی دستاویز غلط ثابت ہوئی تو سیاست چھوڑ دوں گا۔ کوہاٹ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ لندن فلیٹ فروخت کر کے پیسہ قانونی طور پر ملک میں لایا اور اس سے متعلق 60 صفحات پر مشتمل دستاویزات سپریم کورٹ میں جمع کرائی ہیں تاہم اس میں سے ایک بھی چیز غلط ثابت ہوئی تو خود سیاست چھوڑ دوں گا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف 30 سال سے عوام کو بیوقوف بنا رہے ہیں کیونکہ انہوں نے 300 ارب روپیہ ملک سے باہر بھیجا جبکہ سپریم کورٹ میں جمع کرایا گیا قطری خط بھی فراڈ نکلا ہے۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ' اگر نواز شریف منی ٹریل دیتے تو ’’کیوں نکالا‘‘ نہ کہتے پھرتے اور نہ ہی یہ کہتے کہ عوام میرا احتساب کرے گی بلکہ عوام احتساب نہیں کرتی مجموعی کارکردگی پر ووٹ دیتی ہے'۔عمران خان نے کہا کہ قوم کا پیسہ چوری کرنے والے نااہل آدمی کو کون اپنا سربراہ بناتا ہے، 160 اراکین پارلیمینٹ شرم سے ڈوب جائیں کیونکہ دنیا کی کسی جمہوری تاریخ میں کسی نے ملک کا ایسے مذاق نہیں اڑایا۔انہوں نے کہا کہ ہم پولیس میں کسی قسم کی سیاسی مداخلت نہیں ہونے دیتے اور ہمارا کام بہترین آئی جی کو صوبے میں لگانا تھا۔عمران خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا پولیس کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے جس سے لوگوں کو فائدہ ہو رہا ہے اور رواں سال پچھلے 10 برسوں میں سب سے پرامن رہا ہے۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہاکہ یہ نیا خیبرپختونخوا ہے جس میں سیاستدان بلٹ پروف شیشے کے بغیر جلسوں سے خطاب کر رہے ہیں جبکہ چند سال پہلے تک اس کا تصور تک نہ تھا کیونکہ اسفند یار ولی تو صوبہ چھوڑ کر چلے گئے تھے اور اب وہ جلسوں سے خطاب کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈی آئی خان واقعے پر سیاسی مخالفین نے بہت بڑا ڈرامہ کیا لیکن کیس میں نامزد 9 میں سے 8 ملزمان کو 24 گھنٹے میں گرفتار کیا گیا جبکہ میں نے خود 24 گھنٹے کے اندر آئی جی پولیس سے رابطہ کیااور واقعے کے بارے میں پوچھا۔انہوں نے کہا کہ ڈسپیوٹ ریزولوشن کے نام سے نیا سسٹم لے کر آئے ہیں جس کے تحت 17 ہزار فیصلے ہوئے ہیں اور لوگوں کو عدالتوں میں نہیں جانا پڑا۔