حافظ سعید کی نظر بندی میں مزید توسیع کی حکومتی درخواست مسترد ، رہا کرنے کا حکم
لاہور(نامہ نگار)لاہور ہائیکورٹ کے 3رکنی ریویو بورڈ نے حافظ سعید کی نظر بندی میں مزید توسیع کی حکومتی درخواست مسترد کر دی اور حافظ سعید کو فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔جسٹس عبدالسمیع خان کی سربراہی میں 3 رکنی ریویو بورڈ کے سامنے حافظ سعید کو پیش کیا گیا اور ریویو بورڈ نے بند کمرے میں کارروائی کی ،کارروائی کے دوران حافظ سعید نے اپنی نظر بندی کو بلا جواز قرار دیا اور موقف اختیار کیا کہ بغیر کسی ٹھوس ثبوت کے انہیں ایک سال سے نظر بند رکھا گیا ہے ،حکومت کی جانب سے نظر بندی میں 60سے 90روز کی نظر بندی کی استدعا کی گئی تین رکنی ریویو بورڈ نے تمام ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد حافظ سعید کی نظر بندی کی میعاد مکمل ہونے سے ایک دن پہلے ہی نظر بندی ختم کر دی ،ریویو بورڈ نے حکم دیا کہ حافظ سعید کے خلاف کوئی دوسرا کیس نہ ہونے کی بنیاد پر انہیں فوری طور پر رہا کر دیا جائے ۔یادر رہے کہ حافظ سعید کو اس سال 30 جنوری کو نظر بند کیا گیا تھا جس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرتے ہوئے احکامات کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا ریویو بورڈ کے فیصلے کے بعد حافظ سعید کی لاہور ہائیکورٹ میں زیر سماعت نظر بندی کے خلاف زیر سماعت درخواست رہائی کی وجہ سے غیر موثر ہو گئی ہے ۔سماعت کے موقع پرحافظ سعید کی پیشی کے موقع پر لاہور ہائی کورٹ میں سکیورٹی کے سخت اقدامات کئے گئے تھے حافظ سعید کی پائیکورٹ میں آمد پر ان کی تنظیم کے کارکن نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں ،حافظ سعید کی نظر بندی ختم ہونے کے احکامات پر نعرے بھی لگائے گئے حافظ سعید نے اپنی رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے بھارت کو خوش کرنے کے لئے ان کو نظر بند کیا تھا ،حافظ سعید نے ہائیکورٹ ریویو بورڈ کے فیصلے کو سراہا اور کہا کہ عدلیہ کے فیصلہ کے بعد بھارت کو منہ کی کھانی پڑی ہے۔
حافظ سعید