اکثر سینیٹر ایوان سے غیر حاضری ، حلقہ بندیوں کا ترمیمی بل پیش نہ ہو سکا
اسلام آباد (آئی این پی) ایوان بالا میں نئی حلقہ بندیوں کے حوالے سے دستور (ترمیمی)بل 2017 دو تہائی اکثریت نہ ہونے کی وجہ سے پیش نہ ہو سکا، اپوزیشن سینیٹرز کی اکثریت ایوان سے غیر حاضر رہی، چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ پارلیمنٹ کے پاس تاریخی موقع ہے انتخابات کے بروقت انعقاد کیلئے اپنا کردار ادا کرے اور یہ اہم موقع ضائع نہ کرے، اس سے قبل بھی پارلیمنٹ یکساں احتساب کے لئے اپنا کردار ادا کرنے کے حوالے سے اپنا موقع ضائع کر چکا ہے، قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف آئینی ترمیم کو جلد منظور کرانے اور اس پر اتفاق رائے کیلئے کردار ادا کریں۔ بدھ کو ایوان بالا کا اجلاس چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کی زیر صدارت 32منٹ تاخیر سے شروع ہوا۔ اجلاس میں نئی حلقہ بندیوں کے حوالے سے دستور(ترمیمی)بل 2017ایوان میں حکومت اور اپوزیشن سینیٹرز کی غیر حاضری کی وجہ سے پیش نہ ہو سکا، ایوان میں دو تہائی ارکان کی تعداد نہ ہونے کی وجہ سے حکومت نے بل ایوان میں پیش نہیں کیا۔میاں رضا ربانی نے قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن جو ایوان سے جا رہے تھے واپس بلایا کہ بات سن کر جائیں، جب وہ ایوان میں تشریف لائے تو انہوں نے کہا کہ میں راجہ ظفر الحق اور اعتزاز احسن کی توجہ اہم معاملے کی جانب دلانا چاہتا ہوں، میرا عہدہ تو اجازت نہیں دیتا کہ میں آپ کو کوئی مشورہ دوں لیکن ہاؤس کے کسٹوڈین ہونے کی حیثیت سے میری ذمہ داری ہے کہ اپنے موقف سے آپ کو آگاہ کروں۔ پارلیمنٹ کے پاس تاریخی موقع ہے کہ وہ الیکشن کو مقررہ وقت پر انعقاد کو یقینی بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے، اس سے قبل یکساں احتساب کے حوالے سے پارلیمنٹ اہم موقع ضائع کر چکا ہے، قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف معاملہ پر غور کریں، نئی حلقہ بندیوں کے حوالے سے آئینی ترمیم کو بروقت ایوان سے منظور کرانے کیلئے کر دار ادا کریں، قائد حزب اختلاف سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ ہم آپ کے خیالات سے اتفاق کرتے ہیں، آپ نے ایمانداری سے اپنا موقف پیش کیا ہے، سیاسی جماعتوں کے کچھ معاملات پر اختلافات ہیں ماضی میں آپس میں بڑی تلخی بھی رہی ہے،لیکن امید ہے کہ آئندہ چند روز میں بل پر سمجھوتہ ہو جائے گا اور معاملہ پر مثبت پیش رفت ہو گی،مایوسی کی کوئی بات نہیں ہے، انشاء اللہ جلد مثبت نتیجہ سامنے آئے گا، حکومت اور اپوزیشن کی بات چیت جاری ہے۔
سینٹ حلقہ بندیاں