ای سی ایل سے نام نہ نکالنے پر ڈاکٹر عاصم کی توہین عدالت کی درخواست دائر
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر پیٹرولیم اور پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹر عاصم حسین نے وزارت داخلہ کی جانب سے بیرون ملک سفر کی اجازت نہ دینے اور ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نام نہ نکالنے پر سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کردی۔واضح رہے کہ ڈاکٹر عاصم کا نام ان کی گرفتاری کے بعد نومبر 2015 میں ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا۔رواں ماہ 16 نومبر کو جسٹس مشیر عالم اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر مشتمل سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے ڈاکٹر عاصم کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی تھی۔
سپریم کورٹ نے ڈاکٹر عاصم کو علاج کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دیدی تاہم ڈاکٹر عاصم کا نام اب تک ای سی ایل سے نکالا نہ جاسکا، جس پر انہوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ڈاکٹر عاصم کی جانب سے دائر کی گئی توہین عدالت کی درخواست میں سیکریٹری داخلہ ارشد مرزا اور دیگر افسران کو فریق نامزد کیا گیا ہے۔پٹیشن میں موقف اختیار کیا گیا کہ سپریم کورٹ کے 16 نومبر کے حکم نامے کے بعد سے متعدد زبانی اور تحریری یاددہانیوں کے باوجود بھی ڈاکٹر عاصم کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نہیں نکالا گیا 24 نومبر 2015 کو ڈاکٹر عاصم کا نام نیب کی درخواست پر ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا۔رواں برس 31 مارچ کو 19 ماہ کی قید کے بعد ڈاکٹر عاصم کو تینوں مقدمات میں ضمانت مل گئی، جس کے بعد انہیں جیل سے رہا کردیا گیا تھا۔
ڈاکٹر عاصم حسین