جعلی بھرتیوں میں ملوث افسران کے خلاف کارروائی ہوگی،علم الدین بلو
کراچی (اسٹاف رپورٹر)چیئرمین اینٹی کرپشن علم الدین بلو کی صدارت میں لاڑکانہ زون کہ 5 اضلاع کی کارکردگی کہ متعلق اہم اجلاس سندھ سیکریٹریٹ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سندھ بھر میں جعلی بھرتیون میں ملوث افسران کہ خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ چیئرمین اینٹی کرپشن علم الدین بلو نے اجلاس میں کہا کہ لاڑکانہ میں 5 سرکل ہیں مگر سرپرائیز وزٹ صرف 3 ہوئے ہیں یہ کارکردگی تسلی بخش نہیں انہونے کہا کہ کسی بھی محکمے کہ خلاف شکایات اور ٹھوس ثبوت یا انفارمیشن ہو تو وہاں سرپرائیز وزٹ اور چھاپہ مار کر ریکارڈ ضبط کیا جائے۔ علم الدین بلو نے افسران کو سخت ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ مفرور سرکاری ملازمین کو ہر صورت گرفتار کیا جائے اور 31 دسمبر تک مفرور ملزمان کو گرفتار نہیں ہوئے تو متعلقہ آفسر کہ خلاف سخت قا نو نی کا روائی کی جا ئیگی ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کرپشن کہ خلاف عوام میں آگاہی دینے کہ لئے دسمبر میں اینٹی کرپشن ویک منایا جائے گا جس میں مختلف شہروں میں سیمینار اور واک کی جائے گی۔ اجلاس میں ڈائریکٹر اینٹی کرپشن سندھ عثمان غنی صدیقی نے لاڑکانہ زون کی کارکردگی رپورٹ پیش کی گئی۔ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن نے بتا یا کہ لاڑکانہ زون میں بلدیاتی ادارون، روڈ، ہیلتھ، پولیس اور روینیون کہ خلاف بہت شکایات ہیں۔ 2017 میں 749 درخواستیں موصول ہوئی اور 27 ایف آئی آر، 8 ٹریپ جب کہ 156 اوپن انکوائریز کا آغاز کیا گیا۔ انہونے مزید کہا کہ لاڑکانہ زون میں 44 مفرور ملزمان ہیں جب کہ 3 مفرور ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اینٹی کرپشن کورٹ لاڑکانہ میں اس وقت 99 مقدمات زیر سماعت ہیں۔ غیر تسلی بخش کارکردگی پر سرکل آفیسر شکارپور کو شوکاز نوٹس اور تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں اسپیشل سیکریٹری خالد چاچڑ، ڈائریکٹر اسٹیبلشمنٹ عثمان غنی صدیقی، ڈائریکٹر انکوائریز فیصل بشیر میمن، ڈائریکٹر انکوائریز زبیر پرویز، ڈپٹی سیکریٹری منصور علی وسان، ڈائریکٹر لیگل عبدالحنان شیخ، ڈپٹی ڈائریکٹر اور سرکل افسران لاڑکانہ زون نے شرکت کی۔