سوئس حکومت نے براہمداغ بگٹی کی سیاسی پناہ کی درخواست مسترد کردی,سیاسی جدوجہد پر یقین رکھتا ہوں: درخواست گزار
لندن (ویب ڈیسک)سوئٹزر لینڈ نے کالعدم بلوچ ریپبلکن پارٹی(بی آر پی) کے رہنما براہمداغ بگٹی کی سیاسی پناہ کی درخواست مسترد کردی اور اب براہمداغ بگٹی کا موقف بھی سامنے آگیا اور اس نے موقف اپنایا ہے کہ ایک سیاسی جماعت کا سربراہ ہوں اور سیاسی جدوجہد پر یقین رکھتا ہوں،سوئس حکومت پاکستانی الزامات کے بجائے ان حقائق کا جائزہ لے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سوئٹزر لینڈ کی حکومت نے کالعدم بلوچ ریپبلکن پارٹی(بی آر پی) کے سربراہ براہمداغ بگٹی کی سیاسی پناہ کی درخواست مسترد کردی ہے۔ یہ اطلاع انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں خود دی جس میں ان کا کہنا تھا کہ 7 سال انتظار کرانے کے بعد سوئٹزر لینڈ نے سیاسی پناہ کی درخواست مسترد کردی ہے۔کچھ عرصہ قبل، سوئٹزر لینڈ اور برطانیہ میں پاکستان کے خلاف عوامی مقامات اور بسوں پر اشتہارات لگانے میں براہمداغ بگٹی کا کردار سامنے آچکا ہے، جس پر پاکستان نے سفارتی سطح پر ان ملکوں کے سفرا سے احتجاج بھی کیا تھا۔اسلام آباد میں پاکستانی دفتر خارجہ نے سوئس سفیر کو دفترخارجہ بلا کر اجتجاج بھی کیا تھا۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ اب سے چند روز قبل بلوچ ریپبلکن پارٹی کے ہی برطانوی شہریت یافتہ مہران مری کو زیورخ ائیرپورٹ پر روک لیا گیا تھا اور سوئس حکام نے انہیں اہل خانہ سمیت حراست میں لینے کے بعد واپس برطانیہ بھجوا دیا تھا؛ اور آگاہ کیا تھا کہ ان کے سوئٹزرلینڈ سفر کرنے پر پابندی ہے۔ اب اس کے چند دن بعد ہی براہمداغ بگٹی کی سیاسی پناہ کی درخواست مسترد کردی گئی ہے جس سے یہ تاثر مل رہا ہے کہ پاکستانی حکام سوئس حکام کے سامنے اپنا موقف منوانے میں کامیاب رہے ہیں۔
براہمداغ بگٹی نے اپنے ٹوئٹر پر پیغام دیا کہ میں ایک سیاسی جماعت کا سربراہ ہوں اور سیاسی جدوجہد پر یقین رکھتا ہوں۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ میں اس وقت پاکستان میں سب سے زیادہ مطلوب شخص ہوں، جبکہ اسامہ بن لادن اور حافظ سعید کو پاکستان فوج کی طرف سے تحفظ دیا جاتا ہے۔ انہوں نے سوئس حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ہم پر عائد پاکستانی الزامات کے بجائے ان حقائق کا جائزہ لے۔براہمداغ بگٹی کئی برسوں سے خود ساختہ جلاوطنی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ پاکستان کا اس حوالے سے مختلف ہے کہ وہ حکومت کی جانب سے مذاکرات کے لیے کی گئی بارہا پیشکشوں کو مسترد کر چکے ہیں۔براہمداغ بگٹی کی جماعت بلوچستان میں بد امنی اور دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث رہی ہے، جب کہ پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے لیے وہ بھارت سے مالی تعاون کی درخواست بھی کر چکے ہیں۔