انتخابی اصلاحات میں تبدیلی کی کوشش کرنے والوں کوبے نقاب کیا جائے،ارض حرمین کی سلامتی کے لئے پاکستانی حکومت سعودی عرب سے ہر ممکن تعاون کا اعلان کرے :علامہ طاہر اشرفی
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)امت مسلمہ کے مسائل کا حل وحدت امت اور رسول اکرم ﷺ کی سیرت پر عمل کرنے میں ہے ، عقیدہ ختم نبوت پاکستان کی اساس ہے ،انتخابی اصلاحات میں تبدیلی کی کوشش کرنے والوں کوبے نقاب کیا جائے، حکومت اور تحریک لبیک کے قائدین مذاکرات کے ذریعے معاملات کو حل کرنے کی کوشش کریں ، پاکستان علماء کونسل عقیدہ ختم نبوت ﷺ اور ملک کی موجودہ صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس بلائے گی ۔
یہ بات پاکستان علماء کونسل لاہور کے زیر اہتمام الحمرا ہال لاہور میں ہونے والی سیرت خاتم الانبیاء ؐکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہی ، کانفرنس کی صدارت پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور وفاق المساجد پاکستان کے صدرعلامہ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کی ، کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا کہ ختم نبوت ﷺ کے منکر کا اہل ایمان اور اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے ، عالمی قوتوں نے اسلامی قوانین کو غیر مؤثر بنانے کیلئے یہ اقدام کیا، یہ آئین میں نہیں قوانین میں ترمیم کی کوشش تھی ، ہمارا مطالبہ ہے کہ جس نے بھی یہ ترمیم کرنے کی کوشش کی اس کو منظر عام پر لایا جائے اور اس کو سزا دی جائے ، ہمارا وزیر اعظم سے مطالبہ ہے کہ با اختیار وزیر اعظم کی حیثیت سے پاکستانی عوام کے درد کو محسوس کریں اور جو بھی ذمہ دار ہے اس کو حکومت سے نکالا جائے ۔ پاکستان علماء کونسل کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبد الحمید وٹو نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت ﷺ کا ہر سطح پر تحفظ کیا جائے گا ، آج مسلم دنیا اور عالم اسلام کو مصائب میں مبتلا کیا جا رہا ہے اور مسلمانوں کے مقدس مقامات پر بھی حملے ہو رہے ہیں جسے قبول نہیں کیا جا سکتا۔ پاکستان علماء کونسل پنجاب کے صدر مولانا محمد شفیع قاسمی نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت ﷺ اور ارض الحرمین الشریفین اور مسلمانوں کے مقدسات کا تحفظ ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے ، پاکستان علماء کونسل کے صوبائی سیکرٹری جنرل حاجی طیب قادری نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت ﷺ کا تحفظ ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے حکومت دھرنا مظاہرین کے جائز مطالبات کو تسلیم کرے اور راجہ ظفر الحق کمیٹی کی سفارشات کو منظر عام پر لایا جائے۔انٹر نیشنل متحدہ علماء کونسل کے صدر علامہ طاہر الحسن نے کہا کہ آئندہ انتخابات عقیدہ ختم نبوت ﷺ کی بنیاد پر ہوں گے ۔
پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور وفاق المساجد پاکستان کے صدر علامہ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل عقیدہ ختم نبوت ﷺ کے تحفظ کیلئے اور ملک کی موجودہ صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس بلائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ چاروں مکاتب فکر کے علماء کی راجہ ظفر الحق کی سربراہی میں کمیٹی بنائی جائے جو انتخابی اصلاحات کے حوالہ سے قانون میں ہونے والی تبدیلیوں پر تحقیق کر کے اصل حقائق قوم کے سامنے لائے ،ہم تحریک لبیک کی قیادت سے اپیل کرتے ہیں کہ اسلام آباد کی عوام کی تکلیف کو مد نظر رکھتے ہوئے راستے کھول دئیے جائیں۔ کانفرنس میں ایک قرارداد کے ذریعے امریکہ کی طرف سے دہشت گرد گروہوں کی طرف سے سعودی عرب کے شہروں پر میزائل حملوں کے خطرات پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا اور کہا گیا کہ ارض الحرمین الشریفین کی سلامتی و استحکام عالم اسلام کو عزیز ہے اور کسی بھی قوت کو ارض الحرمین الشریفین کے امن و سلامتی سے نہیں کھیلنے دیا جائے گا، عالمی اور مسلم دنیا حوثی باغیوں اور ان کے سر پرستوں کا تعاقب کرے ۔ قرار داد میں گذشتہ دنوں سعودی عرب کے شہر ریاض پر حوثی باغیوں کی طرف سے میزائل حملے کی بھی بھرپور مذمت کی گئی اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا گیا کہ ارض الحرمین الشریفین کی سلامتی و استحکام کیلئے حکومت سعودی عرب سے ہر ممکن تعاون کیا جائے ۔
کانفرنس میں ایک اور قرارداد میں کہا گیا کہ گذشتہ چند دنوں کے دوران پاک افغان سرحد کوئٹہ ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکورٹی فورسز اور افواج پاکستان کے جوانوں پر ہونے والے حملوں کی شدید مذمت کرتی ہے اور شہداء کو خراج تحسین پیش کرتی ہے اور ان کے لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کرتی ہے، کانفرنس میں امریکہ کی طرف سے توہین رسالت کے قانون کے خاتمے کو پاکستان کی آزادی اور خود مختاری کے خلاف قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ امریکی سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کر کے اس پر سخت احتجاج کیا جائے ۔ کانفرنس میں ایک اور قرار داد میں اسلامی اور عرب ممالک میں غیر ملکی مداخلتوں پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا اور کہا گیا کہ عالم عرب اور ایران کے درمیان پیدا ہونے والے مسائل پوری امت مسلمہ کیلئے افسوسناک ہیں ، شام ، عراق ، یمن ، لبنان میں ہونے والی مداخلتوں کو بند کیا جانا چاہیے ۔کانفرنس سے علامہ ذاکر الرحمن صدیقی ، مولانا حافظ نعمان حامد ، مولانا ندیم سرور، مولانا اسد اللہ فاروق، مولانا محمد اشفاق پتافی، مولانا شکیل الرحمن ، مولانا عثمان بیگ فاروقی، مولانا زبیر زاہد ، مولانا عبد الحکیم اطہر ، مولانا قاری مبشر رحیمی ، مولانا شمس الحق ، مولانا اسلام الدین ، مولانا شہباز عالم فاروقی ، مولانا عبد القیوم فاروقی، مولانا حبیب الرحمن عابد، مولانا عثمان جامی ، مولانا ظہار الحق ، صاحبزادہ حمزہ طاہر الحسن نے بھی خطاب کیا۔