خوفزدہ نہیں لیکن ایک فنکار ،بھارتی شہری اور خاتون ہونے کے ناطے دھمکیاں سن کر افسوس ہوا :دپیکا پڈوکون
ممبئی ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) ہندوستانی فلم انڈسٹری میں ’’ڈمپل گرل‘‘ کے نام سے مشہور ہونے والی اداکارہ دپیکا پڈوکون نے انتہاپسندہندوؤں کی جانب سے دھمکیوں کے خلاف خاموشی توڑ دی ہے اور کہا ہے کہ انہیں ملنے والی دھمکیوں کے بارے میں انتہائی افسوس ہے ، بالی ووڈ فلم ’پدماوتی‘ آغاز سے ہی ہندو انتہاپسندوں کے نشانے پر رہی ہے اور اس حوالے سے شوٹنگ کے دوران بھی پوری ٹیم کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا بعد ازاں انتہاپسندوں کی جانب سے فلم پر حقائق مسخ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ریلیز روکنے کے مطالبہ کیا گیا اور ساتھ ہی شدید احتجاج بھی کیا گیا دوسری طرف ہندوانتہا پسند جماعت ’’شری راجپوت کرنی سینا‘‘ کی جانب سے فلم کی ریلیز کی صورت میں دپیکاپڈوکون اور فلمساز سنجے لیلا بھنسالی کے سر کی قیمت 10 کروڑ مقرر کی گئی تھی اور دپیکا کی ناک کاٹنے کی بھی دھمکی دی تھی لیکن آخرکار اداکارہ نے انتہاپسندوں کی دھمکیوں کے خلاف خاموشی توڑ دی ہے ۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک انٹرویو میں دپیکا پڈوکون کا کہنا تھا کہ وہ ان بیانات سے ہرگز خوفزدہ نہیں ہیں البتہ ایک فنکار، بھارتی شہری اور خاتون ہونے کے ناطے یہ خبر سن کر مجھے بہت افسوس ہوا۔واضح رہے ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی کی فلم ’پدماوتی‘ میں دپیکا کے ساتھ شاہد کپور اور رنویر سنگھ اہم کردار ادا کررہے ہیں جو پہلے یکم دسمبر کو ریلیز ہونا تھی جو اب 12 جنوری کو ریلیز ہوگی۔۔