نشتر:ڈاکٹر سلیم کیخلاف غبن شدہ سرکاری الاؤنس کی انکوائری مکمل‘ الزامات ثابت
ملتان (وقائع نگار)) نشتر میڈیکل یونیورسٹی کے ڈاکٹر محمد سلیم کے خلاف غبن شدہ سرکاری الاؤنس کی انکوائری مکمل۔ انکوائری رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر محمد سلیم پر غبن شدہ سرکاری رقم کا الزام (بقیہ نمبر43صفحہ12پر)
ثابت ہوگیا ہے۔ انکوائری کمیٹی نے ڈاکٹر محمد سلیم سے غبن شدہ رقم کی فوری وصولی کا حکم بھی جاری کردیا۔ تفصیلات کے مطابق شہری محمد اکرم نے نشتر ہسپتال کے وائس چانسلر کو درخواست دی تھی کہ ڈاکٹر محمد سلیم اپنے ذاتی ہسپتال 'گلزارہسپتال اینڈ میٹرنٹی ہوم' میں غیر قانونی آپریشن کرنیکے ساتھ ساتھ گورنمنٹ آف پاکستان سے نان پریکٹس الاؤنس بھی وصول کررہا ہے۔ جس پر نشتر ہسپتال کے پرو وائس چانسلر ڈاکڑ احمد اعجاز مسعود کی زیرنگرانی چار رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس نے اپنی انکوائری رپورٹ مکمل کرکے ڈاکٹر محمد سلیم کو مجرم قرار دے دیا ہے۔ اور فوری طور پر ڈاکٹر محمد سلیم سے غبن شدہ رقم وصول کرنیکا حکم کرتے ہوئے پیڈا ایکٹ 2006 کے تحت بھی کارروائی کی سفارش کردی ہے۔ یاد رہے کہ ڈاکٹر محمد سلیم کے 'گلزارہسپتال اینڈ میٹرنٹی ہوم' میں ڈاکٹر محمد سلیم اور اسکی اہلیہ ڈاکٹر نفیسہ سلیم کی نااہلی اور غفلت کی وجہ سے شہری محمد اکرم کی بیوی کی موت واقع ہو گئی تھی۔ جس کا کیس پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن میں بھی چل رہا ہے۔ شہری محمد اکرم نے الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ انکوائری کمیٹی کی جانب سے ڈاکٹر محمد سلیم کو صرف 4,23,005 روپے ریکوری کا کہا گیا ہے جبکہ ڈاکٹر محمد سلیم عرصہ 30 سال سے سرکاری نوکری کر رہا ہے اور شروع دن سے ہی نان پریکٹس الاؤنس بھی لے رہا ہے۔اور اگست 2019 کی سیلری سلپ کے مطابق ڈاکٹر محمد سلیم 29605 روپے ماہانہ نان پریکٹس الاؤنس لے رہا ہے جسکے مطابق ڈاکڑمحمد سلیم کے ذمے تقریبا ایک کروڑ روپے ریکوری بنتی ہے۔ شہری محمد اکرم نے حکام بالا سے انصاف کا مطالبہ کرتا ہوئے کہا ہے ڈاکٹر محمد سلیم کی غبن شدہ رقم کی دوبارہ اہل اور غیرجانبدارآفیسر سے شفاف کیلکولیشن کروائی جائے تاکہ ملک وقوم کا لوٹا ہوا پیسہ سرکاری خزانہ میں جمع ہوسکے۔ اور فوری طور پر انکوائری رپورٹ کی روشنی میں محکمانہ تادیبی کارروائی بھی فوری شروع کی جائے۔
الزامات