حکومت ان ایکشن، بزنس کمیونٹی کیلئے اکنامک آپریٹر پروگرام شروع

      حکومت ان ایکشن، بزنس کمیونٹی کیلئے اکنامک آپریٹر پروگرام شروع

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
ملتان(نیوز رپورٹر)وفاقی حکومت نے بزنس کمیونٹی کے لیے اکنامک آپریٹر پروگرام کا آغاز کر دیا ہے۔وفاقی حکومت کی جانب سے آتھورائیزڈ اکنامک آپریٹرز کے عنوان سے ایک منفرد نوعیت کا تجارتی سہولت پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے۔یہ پروگرام ڈبلیو سی او کے سکیورٹی معیار اور بہترین بین الاقوامی پریکٹس کے عین مطابق ہے۔ مذکورہ پرو گرام کے تحت قابل اعتماد بزنس شخصیات جو معتبر اور (بقیہ نمبر52صفحہ12پر)

پراعتماد ہیں اور قانون کی عمل داری میں ان کا سابقہ ریکارڈ ٹھیک ہے ان کو بدلے میں حکومت اور اس کے تمام سرکاری اداروں کی طرف سے زیادہ سے زیادہ سہولتں دی جائیں گی تاکہ وہ اپنے کاروباری سرگرمیوں پر بھر پور توجہ مرکوز رکھ سکیں۔اکنامک آپریٹر پروگرام کو نمایاں کرنے کے لئے چیرمین ایف بی آر اور ممبر کسٹمز پالیسی نے تمام سرکاری محکموں اور بارڈر ایجنسیوں کے ساتھ ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز کے ساتھ ایک اجلاس کا انعقاد کیا گیا ہے جس میں ان سب کو اس پروگرام کے لئے اعتماد میں لیا گیا۔ جس سے تجار ت اور صنعت کے لئے کاروبار کرنے والوں کی لاگت میں فوری کمی آئے گی۔ چئیر مین ایف بی آر نے شرکاء کو بتایا کہ اے ای او پروگرام تجارتی سہولتوں کی جانب ایک بہت بڑا قدم ہے اور کاروبار کی آسانی کے لئے سرکاری اداروں کی ریڈ ٹیپزم کو ریڈ کارپٹ میں تبدیل کر دیا جائے گا۔ یہ سب معتبر کاروباری شخصیات کے لئے ہے اور بزنس کمیونٹی کو سازگار ماحول کی فراہمی ہو سکے۔ ممبر کسٹمز پالیسی جاوید غنی نے تمام سرکاری اداروں کے شرکاء سے درخواست کی ہے کہ اس پروگرام کی فیڈ بیک کے لئے آگے آیئں تاکہ تجارت اور صنعت کو بڑھوتری دی جا سکے۔سرکاری محکموں،وزارت امورخارجہ،اینٹی نارکوٹکس فورس،انجینیئرنگ ترقیاتی بورڈ، وزارت صنعت، ہوم ڈیپارٹمنٹ سندھ اور کے پی کے، پاکستان نیوکلئیر ریگیولیٹری اتھارٹی، پاکستان کوالٹی سٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی سرٹیفیکیشن اتھارٹی، ماحولیاتی تبدیلی وزارت اور پیمرا نے اے ای او کے آغاز کی تعریف کی ہے اور اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ یہ اپنی نوعیت کا ایک منفرد پروگرام ہے جس سے سرکاری محکموں اور کاروباری برادری کے درمیان اعتماد کی فضا پیدا ہو گی۔ چیئر مین ایف بی آر نے شرکاء کو بریف کیا ہے کہ ابتدائی طور پر یہ پروگرام برآمدات پر لاگو کیا جائے گا جس سے قومی برآمدات کو ن صرف فروغ ملے گا بلکہ روزگار پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ اس کے فوری بعد اے ای او پروگرام کے پھیلاؤ کو معیشت کے دیگر سیکٹرز تک لے جایا جائے گا۔ تا کہ ان کو سرکاری اداروں کی طرف سے زیادہ سے زیادہ سہولیات مل سکیں۔