لاہور اور پشاور میں مزید 2ویزہ مراکز سنٹر قائم کریں گے:قطری قونصل جنرل
کراچی (این این آئی)قطر کے قونصل جنرل مشال محمد علی الانصاری نے کہا ہے کہ کراچی اور اسلام آباد میں پہلے ہی دو ویزہ سینٹرز کام کررہے ہیں اور دو مزید سینٹرز پشاور اور لاہور میں بھی مستقبل میں قائم کیے جائیں گے تاکہ پاکستانیوں بالخصوص ہنر مند اور کم ہنر مند مزدورطبقے کو ویزہ حصول کی تمام تر سہولیات میسر آسکیں۔قطر میں گزشتہ چار سال پہلے صرف 40ہزار پاکستانیوں کے مقابلے میں اب تقریباً ڈیڑھ لاکھ پاکستانی رہائش پذیر ہیں۔یہ بات انہوں نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر اجلاس سے خطاب میں کہی۔کے سی سی آئی کے صدر آغا شہاب احمد خان،سینئر نائب صدر ارشد اسلام،نائب صدر شاہد اسماعیل اور منیجنگ کمیٹی کے اراکین بھی اجلاس میں شریک تھے۔قطری قونصل جنرل نے کہاکہ قطر اور پاکستان کئی دہائیوں سے دیرینہ اور مستحکم تعلقات سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔ہم نے تمام پاکستانیوں کے لیے قطر پہنچنے پر ویزے کے اجراء کی خدمات کا آغازکردیا ہے جبکہ قطری بھی پاکستان کے دورے کے موقع پر ایسی ہی سہولت سے فائدہ اٹھارہے ہیں۔پاکستان قطر کو پھل،سبزیاں، مچھلیاں، چاول،معدنیات، اسٹیل اور سیمنٹ برآمد کررہاہے اور خطے میں قطر کا تیزی سے بڑھتا ہوا شراکت دار ہے۔انہوں نے کہاکہ قطر نے پوری دنیا سے شراکت داری کرنے کے لئے اپنے دروازے کھول دیئے ہیں۔ ہم نے قطر میں کاروبار کرنے کے خواہش مند کاروباری حضرات کے لئے پابندیوں اور ضوابط کوبھی آسان بنایا ہے۔کئی شعبے ایسے ہیں جہاں قطری شراکت دار کی اب کوئی ضرورت نہیں جبکہ قطری بینک بھی ایسے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی مکمل مدد کررہے ہیں۔قطری قونصل جنرل نے بتایا کہ تقریباً دو سال قبل عائد کی گئی پابندی کی وجہ سے سعودی عرب اور امارات سے90فیصد قطری درآمدات معطل ہوگئیں جس کے بعد انہوں نے ترکی، ایران،پاکستان اور بھارت سمیت دیگر ممالک کو اپنا شراکت دار بنایا۔اس کے علاوہ مختلف شعبوں میں خود کفیل ہونے پر بھی توجہ دی گئی۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ دو سالوں میں قطر میں بہت زیادہ تبدیلی آئی ہے۔ اب ہم خود کفیل ہیں اور ڈیری، پولٹری، فارمنگ کے شعبوں میں کسی پر انحصار نہیں کررہے۔ہمارے کھیتوں کی پیداوار میں تقریباً ایک ہزار فیصد اضافہ ہوا ہے اور تمام اہم سبزیاں اب قطر میں ہی کاشت کی جارہی ہے۔یہاں تک کہ پابندی لگنے سے قبل کے مقابلے میں ہمارے مچھلیوں کے فارمز میں بھی تین گنا اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے حالیہ پیش رفتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے امید ظاہر کی کہ پاپندی میں نرمی کے امکانات نظر آرہے ہیں جس سے بہتر صورتحال پیدا ہوگی۔ میں پابندی لگنے کے اثرات کو جھٹلا نہیں رہا تاہم ہماری کارکردگی اُن کے بغیر بھی اچھی رہی اور اُن (سعودی عرب اور امارات) کے ساتھ مل کر تو بہترین صورتحال سامنے آئے گی۔
قطری قونصل جنرل