اسد عمر دوبارہ کابینہ میں شامل لیکن دراصل وزارت خزانہ سے انہیں کیوں ہاتھ دھونا پڑے تھے؟سینئر صحافی نے تہلکہ خیز انکشاف کردیا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسد عمر کو وزیر برائے منصوبہ بندی و سپیشل اینی شیئٹو بنائے جانے پر ان کی نئی اور پرانی وزارت ایک بار پھر موضوع بن گئی ہے۔اسی حوالے سےسینئر صحافی عامر متین نے تہلکہ خیز انکشا ف کرتے ہوئے بتا دیا ہے کہ اسد عمر کو وفاقی وزیر خزانہ کے منصب سے کیوں ہٹایاگیا? عامر متین کے مطابق اسد عمر کو چینی کی وجہ سے وزارت خزانہ سے ہاتھ دھونا پڑے،جہانگیر ترین کے رشتہ دار چینی پر سبسڈی چاہتے تھے لیکن اسد عمر نے انکار کردیا۔
پبلک ٹی وی کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عامر متین نے کہا کہ ’’بہت اچھی بات ہے کہ اسد عمر واپس آئے ہیں، مگر ان کو نکالا کیوں گیا تھا شاید اس کی آپ کو پوری خبر نہیں ہے۔لڑائی دراصل چینی پر ہوئی تھی کہ جہانگیر ترین کے رشتہ دار تھے جو چینی پر سبسڈ ی چاہتے تھے جس پر اسد عمر نے کہا کہ وہ نہیں دیں گے اور انہوں نے مزاحمت کی لیکن انہیں کہا گیا کہ کردیں۔‘‘
اس موقع پر پروگرام میں سینئر صحافی مالک بھی موجود تھے انہوں نے عامر متین کی گفتگو میں اضافہ کرتے ہوئے کہا کہ اسد عمر کو ہٹائے جانے کی وجوہات میں چینی کے ساتھ کراچی الیکٹرک بھی شامل ہے۔
واضح رہے کہ اسد عمر پاکستان تحریک انصاف حکومت کے وفاقی وزیربرائے خزانہ تھے تاہم 18اپریل 2019 کو وہ اپنے عہدے سے مستفی ہوگئے تھے۔
انھوں نے ٹویٹر پر اچانک اپنے استعفے اور کوئی اور وزارت قبول نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔بعد میں انھوں نے ا سلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ اب ملکی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے بعض مشکل فیصلوں کا وقت آگیا ہے اور وہ امید کرتے ہیں کہ ان کی جگہ نئے آنے والے وزیر خزانہ کی اس ضمن میں معاونت کی جائے گی۔
انھوں نے ایک ٹویٹ میں کہاتھاانھوں نے کابینہ میں کوئی عہدہ نہ لینے کے لیے وزیراعظم عمران خان کی رضا مندی حاصل کر لی ہے۔ان کے بقول کابینہ میں ردوبدل کے تحت عمران خان چاہتے تھے کہ وہ وزارتِ خزانہ کے بجائے توانائی کی وزارت کا قلم دان سنبھال لیں۔تاہم انھوں نے وزیراعظم سے ملاقات میں انھیں اس بات پر آمادہ کرلیا ہے کہ وہ کوئی بھی وزارت نہیں لینا چاہتے اور کسی عہدے کے بغیر پارٹی اور ملک کے لیے خدمات بجا لاتے رہیں گے۔انہوں نے لکھا کہ وہ:’’ میں عمران خان پہ پختہ اعتقاد رکھتا ہوں ۔وہ پاکستان کے لیے بہترین امید ہیں اور ان شاء اللہ نیا پاکستان بنائیں گے‘‘۔