سٹیٹ بینک کی معاشی جائزہ رپورٹ تشویشناک ہے،بلال شیرازی
لاہور(جنرل رپورٹر) مسلم لیگ ق کے رہنما و مسلم لیگ یوتھ ونگ کے مرکزی صدر سید بلال مصطفی شیرازی نے اسٹیٹ بینک کی معاشی جائزہ رپورٹ کہ ملک کو مستقبل قریب میں پانی کی شدید قلت کا سامنا ہوگا پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مستقبل میں پانی کی ضروریات کے لیے بڑے آبی ذخائر کی تعمیر کا آغاز کیا جائے انہوں نے کہا کہ بڑے آبی ذخائر میں واپڈا کے قابل عمل منصوبوں میں کالا باغ ڈیم بھی شامل ہے جس سے 3600میگا واٹ اڑھائی روپے یونٹ والی سستی بجلی کے حصول سے توانائی بحران کا خاتمہ کے ساتھ ساتھ پانی کا وسیع ذخیر ہ بھی محفوظ ہوگا اور اس سے ملک بھر کے دریاؤں میں سارا سال زراعت کے لیے پانی بھی دستیاب رہے گا صنعت و زراعت کی ترقی کیلئے کالا باغ ڈیم انتہائی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوتھ ونگ کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سید بلال مصطفی شیراز ی نے کہا کہ پاکستان کے ہمسائے ممالک بھارت، بنگلہ دیش،سری لنکا ،نیپال میں نیشنل واٹر پالیسی کئی دہائیوں سے نافذہے جبکہ پاکستان میں نیشنل واٹر پالیسی کا مسودہ2003میں تیار کیے جانے کے باوجود مشترکہ مفادات کی کونسل میں منظوری کا منتظر ہے،انہوں نے کہا کہ نیشنل واٹر پالیسی تیار نہ کی جاسکی جس کے باعث پانی کی طلب او ر رسد کا فرق بڑھتا جارہا ہے دوسری طرف بھارت پاکستانی دریاؤں کا پانی روک رہا ہے جس سے پانی کا بحران سنگین شکل اختیار کرسکتا ہے۔اس لیے کالا باغ ڈیم سمیت بڑے آبی منصوبوں پر کام کا فوری آغاز کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ 70سال سے نیشنل واٹر پالیسی نہ ہونا اور عدالت کی جانب سے2012میں مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کی روشنی میں کالا باغ ڈیم بنانے کے حکم کے باوجود کالا باغ ڈیم کی تعمیر شروع نہ کرناتشویشناک امر ہے یہی وجہ ہے کہ ملک میں کالا باغ ڈیم نہ بننے سے توانائی بحران شدید ہوااور لوڈ شیڈنگ میں اضافہ ہوا