ترقیاتی فنڈز کا سست استعمال ، 5محکمے ایک روپیہ بھی خرچ نہ کر سکے

ترقیاتی فنڈز کا سست استعمال ، 5محکمے ایک روپیہ بھی خرچ نہ کر سکے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(جنرل رپورٹر)کفا یت شعاری یا کچھ اورصوبائی محکموں کی ترقیاتی فنڈز خرچ کرنے میں عدم دلچسپی، ترقیاتی پروگرام کے سہ ماہی جائزہ کے دوران صحت، اعلیٰ تعلیم، ٹرانسپورٹ اور توانائی سمیت دیگر محکموں کی مایوس کن کارکردگی سامنے آگئی۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے مالی سال 2017۔18 کے لئے 635 ارب کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا ہے، محکمہ پی اینڈ ڈی کے مطابق پہلی سہ ماہی میں 176 ارب منظور کئے گئے اور محکمہ خزانہ کے مطابق پہلی سہ ماہی میں 127 ارب جاری کئے گئے تاہم ترقیاتی پروگرام کی پہلی سہ ماہی رپورٹ کے مطابق سرکاری محکمے مالی سال کے پہلے تین ماہ میں صرف 37 ارب خرچ کرسکے ہیں۔رپورٹ کے مطابق محکمہ ہائر ایجوکیشن کے لئے مختص 18 ارب میں سے 3 ارب جاری کئے گئے، محکمہ ہائر ایجوکیشن 25 فیصد تناسب سے صرف 77 کروڑ خرچ کرسکا، محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کے مختص 25 ارب میں سے 7 ارب 87 کروڑ جاری کئے گئے، سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر 10 فیصد تناسب سے صرف 77 کروڑ خرچ کرسکا، پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کو مختص 25 ارب میں سے 8 ارب 33 کروڑ جاری ہوئے، پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ 18 فیصد تناسب سے 1 ارب 48 کروڑ خرچ کرسکا، لائیو سٹاک کو مختص 9 ارب 54 کروڑ میں سے 3 ارب 50 کروڑ جاری ہوئے۔ لائیوسٹاک 23 فیصد تناسب سے صرف 79 کروڑ خرچ کرسکا۔محکمہ ٹرانسپورٹ کو مختص 97 ارب میں سے 3 ارب 40 کروڑ جاری ہوئے، ٹرانسپورٹ 4 فیصد تناسب سے صرف 4 کروڑ خرچ کرسکا، یوتھ ، سپورٹس اینڈ ٹورازم کو مختص 9 ارب 35 کروڑ میں سے 1ارب 82 کروڑ جاری ہوئے، محکمہ 15 فیصد تناسب سے صرف 27 کروڑ خرچ کر سکا، محکمہ صنعت کو مختص 15 ارب میں سے 43 کروڑ جاری ہوئے، محکمہ صنعت 5 فیصد تناسب سے صرف 2 کروڑ خرچ کرسکا۔اسی طرح محکمہ بلدیات کو مختص 8 ارب 80 کروڑ میں سے 59 کروڑ جاری ہوئے ، محکمہ بلدیات 12 فیصد تناسب سے صرف 7 کروڑ خرچ کر سکا، محکمہ توانائی کو مختص 17 ارب 80 کروڑ میں سے 10 ارب 33 کروڑ جاری ہوئے، محکمہ توانائی کا فنڈز خرچ کرنے کا تناسب صفر رہا، محکمہ خواتین ترقی کو مختص 63 کروڑ میں سے 19 کروڑ جاری ہوئے، محکمہ خواتین ترقی 8 فیصد تناسب سے صرف ڈیڑھ کروڑ خرچ کرسکا۔محکمہ معدنیات کو مختص 1 ارب 50 کروڑ میں سے 14 کروڑ جاری ہوئے، محکمہ معدنیات 4 فیصد تناسب سے صرف 60 لاکھ خرچ کرسکا، ایمرجنسی سروسز کو مختص 2 ارب 20 کروڑ میں سے 1 ارب جاری ہوئے، ایمرجنسی سروسز 6 فیصد تناسب سے صرف 6 کروڑ خرچ کرسکا،،محکمہ کوآپریٹوز، اوقاف، خوراک، انسانی حقوق اور ماحولیات اپنے جاری شدہ فنڈز میں سے ایک روپیہ بھی خرچ نہ کر سکے۔