ڈکیتی ، راہزنی کے بعد کار سنیچر، کار و موٹر سائیکل لفٹنگ گروہ سرگرم
لاہور(خبرنگار) صوبائی دارلحکومت میں ڈکیتی اور راہزنی کے بعدکار سنیچر اورکاروموٹرسائیکل لفٹنگ کے گروہ سرگرم ، صدر ڈویژن پہلے نمبر اور سٹی ڈویژن سمیت اقبال ٹاؤن ڈویژن میں بھی سب سے زیادہ وارداتیں پیش آنے لگی ہیں۔تفصیلات کے مطابق شہر لاہور گاڑیوں ، موٹر سائیکلوں کی چوری میں پنجاب بھر میں پہلے نمبر پرآگیا ہے اور اس میں صدر ڈویژن میں سب سے زیادہ کار سنیچر اورکاروموٹرسائیکل لفٹنگ کرنے والے گروہ نے لوٹ مار شروع کر رکھی ہے۔جس میں 50 دن میں لاہورسے 764 جبکہ دیگر اضلاع میں 691 گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں چوری ہوئیں، ڈولفن پولیس، پی آر یو کی پٹرولنگ اور سیف سٹی کے کیمرے بھی چوروں کی کارروائیوں کوروکنے میں بری طرح ناکام، شہریوں میں عدم تحفظ کی لہر۔بتایا گیا ہے کہ گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کی چوری، صوبے بھر میں لاہور نمبر ون رہا، 50 دن میں لاہور میں 764 جبکہ صوبے کے دیگر اضلاع میں 691 گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں چوری ہوئیں۔ پولیس کے لاہور سمیت صوبہ بھر میں کرائم پر قابو پانے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، لاہور میں کار چوری کے واقعات کی شرح 55 فیصد رہی، گزشتہ 50 روز میں پنجاب بھر سے 1456 گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں چوری ہوئیں۔ یکم ستمبر سے 20 اکتوبر تک لاہور میں 764موٹر سائیکلیں اور 692 گاڑیاں اور چوری ہوئیں۔ستمبر میں لاہور کے شہری 441 موٹر سائیکلوں اور 49 کاروں سے محروم ہوئے۔ یکم سے 20 اکتوبر تک چوروں نے 243 موٹرسائیکلوں اور 31 گاڑیوں پر ہاتھ صاف کیا۔ ڈولفن پولیس، پی آر یو کی پٹرولنگ اور سیف سٹی کے کیمرے بھی چوروں کی کارروائیوں کو نہ روک سکے اور شہرمیں چور بلاخوف و خطر اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔