حکمران دیگر شعبوں کی طرح زراعت کے شعبے میں بھی بری طرح ناکام ہو چکے : حیدر ہوتی
تخت بھائی( نامہ نگار )اے این پی خیبر پختونخواہ کے صدر و سابق وزیر اعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی نے کہا ہے کہ حکمران دیگر شعبوں کی طرح زراعت کے شعبے میں بھی بری طرح ناکام ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے اس زراعت سے وابستہ افراد اپنا پیشہ چھوڑنے پر مجبور ہو رہے ہیں جبکہ نقد آوار فصلوں میں اضافہ نہ ہونے کی وجہ سے زمینداروں کی استحصال کی رہی سہی کسر بھی پوری ہو چکی ہے، بھاری ٹیکسوں ، مالیہ اور آبیانہ وغیرہ کی ادائیگی کے باجود کاشتکار طبقہ زرعی قرضے کے حصول کی پیچیدگیوں کی وجہ سے کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔ وہ ہوتی ہاؤس میں تحصیل تخت بھائی کے کاشتکاروں کے وفود سے ملاقات کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے ۔اس موقع پر ضلع مردان کے ناظم حمایت اللہ مایار ایڈوکیٹ، اے این پی کے صوبائی نائب صدر جاوید یوسفزئی، ضلع مردان کے نائب صدر محمد ایوب یوسفزئی، جنرل سیکرٹری حاجی لطیف الرحمان، تخت بھائی سٹی کے صدر اسرار مہمند، ملگری تنظیموں کے ڈسٹرکٹ کوارڈینیٹر میاں محمد طاہر ایڈوکیٹ، سابق ناظم عبدالوہاب مہمند اور دیگر بھی موجود تھے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے زراعت کا شعبہ تباہی کی طرف گامزن جبکہ کاشتکار سطح غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ، بھاری ٹیکسوں کی ادائیگی کے باجود نقد آوار فصلوں کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنا حکومت کی ناکامی اور کاشتکاروں کی استحصال کا منہ بولتا ثبوت ہے، انہوں نے بتایا کہ اے این پی کاشتکاروں کی بہتری اور زراعت کے شعبے میں ترقی کی خصوصی اور جامع پالیسی رکھتی ہے جبکہ ہمارے دور حکومت میں صحت، تعلیم، آبپاشی، آبنوشی اور مواصلات کے ساتھ ساتھ زراعت کی ترقی کے لیے بھی انقلابی اقدامات اٹھائے گئے تھے لیکن موجودہ صوبائی حکومت نے کشکول توڑنے کے نعرے لگانے کے باجود خزانے کو خالی کر کے اداروں کو تباہی کی راستے پر گامزن کیا، انہوں نے کاشتکاروں کے وفود کو یقین دلایا کہ اگلے عام انتخابات میں اے این پی پورے صوبے میں کلین سوئپ کر کے کاشتکاروں کی ترقی کے لیے خصوصی اور ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے گی ۔