’تیار ہوجاﺅ‘ 26 سال بعد امریکہ نے پہلی مرتبہ اپنا خطرناک ترین ایٹمی ہتھیار میدان میں اتار دیا، کسی بھی وقت حملے کے لئے تیار رہنے کا حکم، سب سے خطرناک خبر آگئی

’تیار ہوجاﺅ‘ 26 سال بعد امریکہ نے پہلی مرتبہ اپنا خطرناک ترین ایٹمی ہتھیار ...
’تیار ہوجاﺅ‘ 26 سال بعد امریکہ نے پہلی مرتبہ اپنا خطرناک ترین ایٹمی ہتھیار میدان میں اتار دیا، کسی بھی وقت حملے کے لئے تیار رہنے کا حکم، سب سے خطرناک خبر آگئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن(نیوز ڈیسک)سرد جنگ کے خاتمے کے بعد ایک امید پیدا ہو گئی تھی کہ دنیا امن کی جانب بڑھے گی لیکن تقریباً تین دہائیاں گزرنے کے بعد دنیا پہلے سے کہیں زیادہ خطرات سے دوچار ہو چکی ہے۔ ان خطرات کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ 26 سال بعد پہلی بار امریکہ ایٹمی ہتھیاروں سے لیس اپنے B-52 بمبار طیاروں کو حملے کے لئے 24 گھنٹے تیار رہنے کا حکم جاری کر رہا ہے۔
ویب سائٹ ’ڈیفنس ون‘ کے مطابق نئے حکم کے پیش نظر بارکسڈیل ائیرفورس بیس کے 11ہزار فٹ طویل رن وے پر ایک بار پھر B-52 طیاروں کی ہمہ وقت آمد و رفت کے حوالے سے ضروری تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ یہ طیارے ایٹم بموں سے لیس ہوں گےا ور ایک لمحے کے نوٹس پر اڑنے کیلئے تیار رہیں گے۔

’اتنے سال بعد ہماری فوج دنیا کی سب سے طاقتور فوج ہوگی‘ ساڑھے تین گھنٹے کی تقریر میں چینی صدر نے دبنگ اعلان کردیا، امریکہ کو بھی ہلا کر رکھ دیا
 نیوکلیئر مشن سپورٹ فراہم کرنے والے بارکسڈیل اور دیگر امریکی فضائی اڈوں کے چھ روزہ دورے پر نکلے جنرل ڈیوڈ گولڈ فین، جو ائیرفورس کے چیف آف سٹاف ہیں، کا کہنا تھا کہ یہ جنگ کیلئے ہر لمحہ تیار رہنے کی حکمت عملی کی جانب ایک اور قدم ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ کسی خاص مقصد کی تیاری نہیں ہے بلکہ دنیا کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر جنگ کی ہمہ وقت تیاری کے اقدامات کا حصہ ہے۔
بمبار طیاروں کو 24 گھنٹے حملے کیلئے تیار رہنے کا حتمی حکم یو ایس سٹریٹجک کمانڈ کے کمانڈر جنرل جان ہائٹن جاری کریں گے، جس کے بعد B-52 پارکنگ اڈوں پر جلد ہی E-4Bنائٹ واچ اور E-6Bمرکیوری طیارے بھی دورے کریں گے۔ ایٹمی جنگ کی صورت میں یہ طیارے وزیر دفاع اور سٹارٹ کام کمانڈر کیلئے کمانڈ پوسٹ کے طور پر استعمال ہوں گے۔ اگر امریکی صدر کی جانب سے کسی جگہ ایٹمی حملے کا حکم دیا جاتا ہے تو بمبار طیاروں، بین البراعظمی بیلسٹک میزائلوں اور آبدوزوں کو اس حکم کے لانچ کوڈ انہی طیاروں سے ٹرانسمٹ کئے جائیں گے۔
دریں اثناءبارکسڈیل اور دیگر فضائی اڈوں پر نئے ایٹمی کروز میزائل وصول کرنے کی تیاریاں بھی کی جارہی ہیں۔ یہ نیا ایٹمی کروز میزائل اس سے پہلے امریکی افواج کے پاس موجود مائینیوٹ مین تھری بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کی جگہ لے گا۔