یونیورسٹی کسی طالب علم کی ڈگری پر 3سال کے بعد اعتراض کا اختیار نہیں رکھتی،ہائی کورٹ نے سابق ایم پی اے کی ڈگری بحال کردی
لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائیکورٹ نے قراردیا ہے کہ یونیورسٹی کسی طالب علم کی ڈگری پر 3سال کے بعد اعتراض کا اختیار نہیں رکھتی ،فاضل جج نے یہ آبزرویشن مسلم لیگ (ق)کی سابق ایم پی اے آمنہ الفت کی ڈگری منسوخ کرنے سے متعلق پنجاب یونیورسٹی کا نوٹیفکیشن کالعدم کرتے ہوئے دی ۔
پنجاب حکومت کی56کمپنیوں میں 80ارب روپے کی کرپشن ،لاہورہائی کورٹ میں درخواست دائر
جسٹس عائشہ اے ملک نے مسلم لیگ (ق)کی آمنہ الفت کی درخواست پر محفوظ فیصلہ جاری کرتے ہوئے آمنہ الفت کی ڈگری منسوخی کا حکم غیر قانونی قرارد ے دیا، فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ پنجاب یونیورسٹی کو 21 برس بعد درخواست گزار کی ڈگری پر اعتراض یاد آیا، یونیورسٹی کو3 برس تک کسی بھی ڈگری پر اعتراض کا حق حاصل ہے، درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ 1992 کی بی اے کی ڈگری منسوخ کی گئی جو یونیورسٹی کو اختیار نہیں تھا لہذا عدالت یونیورسٹی کے فیصلے کو کالعدم قراردے۔