نیب کورٹ میں پہلی مرتبہ مریم نواز کو اس قدر رنجیدہ دیکھاوہ والد کی بیماری پر بہت پریشان تھیں:سائرہ افضل تارڑ
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان مسلم لیگ ن کی سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ نیب کورٹ میں ،میں نے پہلی مرتبہ مریم نواز کو اس قدر رنجیدہ دیکھا ،جن لوگوں کو کال کوٹھڑیوں میں بند کیا ہوا ہے اور ان کے ساتھ دہشت گردوں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے ،ہمیں بتایا جائے ان کا قصور کیا ہے ؟۔
نجی ٹی وی کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سائرہ افضل تارڑ کا کہنا تھا کہ نیب کورٹ میں ،میں نے پہلی مرتبہ مریم نواز کو اس قدر رنجیدہ دیکھا،اس سے پہلے بہت سارے وقت آئے،پیشیاں بھی ہوئیں ،جے آئی ٹی بھی ہوئی،جیل میں گئیں لیکن آج وہ بہت پریشان تھیں ،بد قسمتی ہے کہ جب عدالت کو یہ درخواست دی گئی کہ واپس جاتے ہوئے مریم نواز تھوڑی دیر کے لئے ہسپتال میں اپنے والد کو مل لیں تو اُنہوں نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ میں نے 25 تاریخ ڈال دی ہے آپ کی بھی اور اُن کی بھی ،یہیں پر اپنے والد سے مل لیجئے گا ۔جس پر جج صاحب کو کہا گیا کہ میاں نواز شریف کی حالت ایسی نہیں ہے ،ہو سکتا ہے کہ وہ پرسوں نہ آ سکیں لیکن جج صاحب نے اجازت دینے سے صاف انکار کر دیا ۔
انہوں نے کہا کہ کوئی حد ہوتی ہے کسی چیز کی ؟شاہد خاقان عباسی کو ڈیتھ سیل میں رکھا جا رہا ہے،مفتاح اسماعیل کا کیا قصور ہے؟ایک پڑھا لکھا انسان مسلم لیگ ن میں آیا اور دس مہینے میں جتنی بہتری لا سکتا تھا وہ لایا ،اُسے چوروں اور ڈاکوؤں کے ساتھ رکھا ہوا ہے ،ہمارا سوال ہے کہ جن لوگوں کو کال کوٹھڑیوں میں بند کیا ہوا ہے اور ان کے ساتھ دہشت گردوں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے ،ہمیں بتایا جائے ان کا قصور کیا ہے ؟ان کا جرم کیا ہے ؟صرف یہ کہ وہ کہتے ہیں کہ ہم نواز شریف کے ساتھ ہیں۔