سانحہ پتھری بل میں کورٹ مارشل کی کارروائی وادی منتقل کرنے کا متاثرین کا مطالبہ مستر د
سرینگر (اے پی پی) بھارتی فوج نے 2000ءمیںمقبوضہ کشمیر کے علاقے پتھری بل میںفرضی جھڑپ کے دوران 5کشمیریوںکے قتل میںملوث اہلکاروں کے خلاف کورٹ مارشل کی کارروائی کو جموں کے علاقے نگروٹہ سے مقبوضہ وادی منتقل کرنے کے مطالبے کو مستر د کردیا ہے۔ کشمیر میڈیا سرو س کے مطابق فوج نے نگروٹہ میںشروع کی گئی اس کارروائی میں سانحے کے متاثرہ خاندانوںکو شرکت کیلئے بلایا تھا تاہم انہوںنے یہ کہتے ہوئے کہ انہیں اس کارروائی سے انصاف ملنے کی توقع نہیں ہے وہاں جانے سے انکار کر دیا تھا ۔ انہوںنے بھارتی فوج سے کورٹ مارشل کی کارروائی کو جموں سے مقبوضہ وادی منتقل کرنے اور پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کی موجودگی میں یہ کارروائی شفاف طورپرکرنے کا مطالبہ کیا ہے۔بھارت کی وزارت دفاع کے ترجمان نے ایک بیان میںکورٹ مارشل کی کارروائی کا مقام تبدیل کرنے کے متاثرہ خاندانوں کے مطالبے کو مستر دکرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحے میں ملوث فوجیوں کے خلاف بھارتی فوج کے16ویں کور کے ہیڈ کوارٹرز میںکورٹ مارشل کی کارروائی کا آغاز کیا گیا ہے ۔انہوںنے کہاکہ 16ویں کور کے لیفٹیننٹ جنرل اے ایس نینڈل نے کمانڈنگ آفیسر کی حیثیت سے سی بی آئی کے انسپکٹر اشوک کلرا کی طرف سے مذکورہ فوجیوں کے خلاف لگائے گئے الزامات سنے ۔سی بی آئی کے افسر نے سی بی آئی کی عدالت میں پیش کیا گیا چالان بھی پیش کیا ۔ یادرہے کہ بھارتی فوجیوں نے مارچ 2000میں اسلام آباد ضلع کے علاقے پتھری بل کے پانچ رہائشیوں کو ایک جعلی مقابلے کے دوران شہید کردیا تھا۔