اسرائیل مخالف مظاہروں میں حصہ لینے کی پاداش میں فلسطینی کو15 ماہ قید
مقبوضہ بیت المقدس ( اے این این ) اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے مقبوضہ فلسطین کے ایک سینتالیس سالہ شہری محمد کناعہ کو صہیونی ریاست کے خلاف ایک سال قبل احتجاجی مظاہروں میںحصہ لینے کے الزام میں پندرہ ماہ قید اور ساڑھے تین ہزار شیکل جرمانہ کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔ جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں ملزم کو اٹھارہ ماہ مزید قید بھی ادا کرنا ہو گی۔مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی شہری محمد کناعہ کو جمعہ کے روز بیت المقدس کی ایک فوجی عدالت میں پیش کیا گیا۔ اس موقع پر ملٹری پراسیکیوٹر جنرل کے وکلا نے کناعہ کے خلاف عدالت میں اپنے دلائل مکمل کیے تاہم کناعہ کو اپنے دفاع میں کوئی بات کہنے کی اجازت نہیں دی گئی۔اسرائیلی عدالت کو بتایا گیا کہ ملزم نے گذشتہ برس مقبوضہ فلسطین کے سنہ 1948 کے علاقوں میں فلسطینیوں کے حق واپسی کے حق میں قیام اسرائیل کےخلاف کیے گئے احتجاجی مظاہروں میں حصہ لیا تھا۔ان مظاہروں کے بعد اسے حراست میں لیا گیا۔ ایک سال تک مقدمہ چلائے جانے کے بعد اسے ڈیڑھ سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔دوسری جانب مقبوضہ فلسطین میں مقامی شہریوں کی نمائندہ کمیٹی ابنا البلد نے صہیونی عدالت کے فیصلے کو مسترد کر دیا ہے۔ کمیٹی کا کہنا ہے کہ وہ قابض ریاست کی عدالت کے فیصلے کو تسلیم نہیں کرتے۔ عدالت نے ایک غیرمنصفانہ فیصلہ دے کر فلسطینیوں کے خلاف اپنی روایتی نفرت کا اظہار کیا ہے۔