سائبرکرائم قانون بنتے ہی ایف آئی اے سر گرم، ہنڈی اور بینک اکاؤنٹس ٹرانزیکشن پر چیکنگ کا عمل شروع
لاہور(کرائم رپورٹر)ایف آئی اے نے حوالہ ،ہنڈی اور بینک اکاونٹس کے ذریعے ہونے والی ٹرانزیکشن پر چیکنگ کا نظام شروع کر دیا ہے ۔نیشنل ایکشن پلان کے تحت اب اس حوالے سے کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے ۔جبکہ سائبر کرائم کی زد میں آنے والے ملزمان کا بھی گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے اور ان کے خلاف بھی مقدمات کا آغاز کر دیا گیا ہے ۔ڈائریکٹر ایف آئی اے ڈاکٹر عثمان انور نے بتایا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت ہنڈی کا کاروبار کرنے والے 5درجن سے زائد ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے جن میں ملزمان سے 20کروڑ روپے مالیت سے زائد ملکی اور غیر ملکی کرنسی برآمد کی گئی ہے ۔ڈاکٹر عثمان نے بتایا کہ ہنڈی کا کاروباد کرنے والے زیادہ تر افراد کا تعلق ایک بہت بڑے مافیا سے ہے پہلے یہ لوگ کارروائی سے بچ جاتے تھے جب سے ایف آئی اے ان پر نگرانی کا سلسلہ شروع کیا ہے اس وقت سے ان کی پکڑ دھکڑ بھی کی جا رہی ہے جو افراد مشکوک ٹرانزیکشن کر رہے تھے ان کو واچ کرنے کے لئے ایک ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے ان کی شناخت کے بعد دیگر اداروں سے مل کر ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔ڈاکٹر عثمان کے مطابق یہ بھی چیک کیا جا رہا ہے کہ ہنڈی اور بینکوں کے ذریعے رقم کی ٹرانزیکشن کرنے والے پیسے ملک دشمن عناصر کے استعمال میں تو نہیں لاتے جبکہ ایسے مشکوک اکاونٹس کے بارے میں نیب ،کسٹم ،سٹیٹ بینک اور ایف آئی اے کا انفارمیشن شیئرنگ کا نظام بھی تیار کیا جا چکا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ سائبر کرائم میں ملوث افراد کی چیکنگ کے لئے بھی ایک ٹیم ہمہ وقت کام کر رہی ہے جو بھی افراد اس میں ملوث ہوئے ان کے خلاف مقدمات درج کر کے ان کو گرفتار کر لیا جائے گا ۔