جتوئی ،موضع لنڈی پتافی میں دریائے سندھ کے کٹاؤ نے تباہی مچا دی،فصلیں تباہ

جتوئی ،موضع لنڈی پتافی میں دریائے سندھ کے کٹاؤ نے تباہی مچا دی،فصلیں تباہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


جتوئی ( نامہ نگار) جتوئی کے نواحی موضع لنڈی پتافی میں دریائے سند ھ کے کٹاؤ نے تباہی مچائی ہوئی ہے۔جس کی وجہ سے کپاس اور گنا کی فصلیں دریا برد ہو رہی ہیں۔اس کے علاوہ قیمتیں سونا اگلتی زمینیں بھی دریا برد ہو رہی ہیں۔اور سینکڑوں خاندان بھی کٹاؤ کی وجہ سے نقل مکانی کر چکے ہیں۔اور اب بھی نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے۔مقامی لوگوں میں سے حاجی حقنواز لسکانی۔فدا حسین لسکانی منظور خان لسکانی و دیگر نے کہا کہ عرصہ دس سال سے (بقیہ نمبر28صفحہ7پر )

یہ علاقہ کٹاؤ کی زد میں ہے۔جس سے بھنڈہ مہربان۔نو برآمدہ اور بیٹ دریائی بہت متاثر ہ ہیں۔ان میں سے نو برآمدہ 100 فیصد دریا برد ہو چکے ہیں۔اب اس وقت لنڈی پتافی میں کٹاو شدت کے ساتھ جاری ہے۔نقل مکانی کرنے والے لوگوں کو محکمہ جنگلات والے بھی نہیں بیٹھنے دیتے۔انہوں نے وزیر اعلی پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ لنڈی پتافی میں دریائے سندھ پر سپر بند تعمیر کیا جائے اور محکمہ جنگلات کو ہدایات جاری کی جائیں کہ کٹاو کے متاثرین کو جنگلات میں عارضی طور پر بیٹھنے دیا ۔ دریں اثناء بیٹ دریائی اور بھنڈہ مہربان کی طرح لنڈی پتافی میں بھی سپر بند کی تعمیر جلد شروع کرائیں گے۔اور کٹاؤ کے متاثرین کے لیے مکانات تعمیر کرائیں گے۔ان خیالات کا اظہار وزیر اعلی کے معاون خصوصی سردار خرم سہیل خان لغاری نے دریا سندھ کے کٹاؤ سے متاثرہ عللاقوں کے دورہ کے دوران کیا۔اس سے پہلے جب وہ دریا پر پہنچے تو کٹاو شدت کے ساتھ جاری تھا اور لوگ ان کو دیکھ کر جمع ہو گئے۔اور اپنے مسائل سے ان کو آگاہ۔اس دوران ابھی ایک بستی کے لوگ نقل مکانی کر رہے تھے ان کے مکان ٹوٹے ہو تھے اور آدھے سے زیادہ دریا برد ہو چکے تھے۔جب ان افراد سے ملے تو وہ زاروقطار رونے لگے۔انہوں نے بتایا کہ ہم تیسری مرتبہ نقل مکانی کر رہے ییں۔ہماری بستی چالیس گھر ہیں اور اسوقت محکمہ والے جنگل میں بھی نہیں بیٹھنے نہیں دیتے۔اس پر سردار خرم خان لغاری نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر سے بات ہوگئی ہے وہ دو دن میں ان علاقں کا دورہ کر کے اس کی مکمل رپورٹ بنا کر وزیر اعلی پنجاب کو دے گا۔ادھر وزیر اعلی پنجاب سے بھی سپر بند کے بارے میری بات ہوئی ہے۔اور دوبارہ آج میں لاہور جا رہا ہوں۔وزیر اعلی پنجاب اور وزیر اریگیشن سے جا کر اس بارے بات کروں گا پہلے بھی میرے والد سردار چنوں خان لغاری نے بیٹ دریائی اور بھنڈہ کیلیے سپر بند کی فنڈنگ منظور کرائی تھی جو بن چکے ہیں اور اب میں لنڈی پتافی کیلیے سپر بند جلد تعمیر کراوں گا۔۔اور ڈی سی مظفر گڑھ کو کہ دیا ہے وہ جنگلات کے آفیسران کو کہ دیں فی الحال عارضی طور پر جنگل میں بیٹھ جائیں انشاء4 اللہ ہماری حکومت نے جو گھر دینے کا وعدہ کیا ہے۔ان میں سے اپنے علاقہ کے متاثرین کے لیے بھی ایک کالونی منظور کرانے کی پوری کوشش کروں گا۔اس دوران سردار عبید اللہ خان لغاری حاجی حقنواز خان لسکانی۔فدا حسین لسکانی۔غلام مصطفٰی لغاری۔۔عبدالرحمان گدارہ۔محمد ساجد عاربی۔گومل خان لسکانی۔بھی ان کے ہمراہ تھے۔