’میں چھوٹی سی تھی، ان پاکستانیوں نے میرا نمبر لے لیا اور پھر یکے بعد دیگرے مجھے زیادتی کا نشانہ بناتے رہے، یہاں تک کہ 70 مرد۔۔۔‘ خاتون نے ایسا شرمناک ترین انکشاف کردیا کہ جان کر شیطان کو بھی شرم آجائے
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانوی شہر ٹیلفرڈ میں کچھ عرصہ قبل بچوں کو ورغلا کر جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے ایک گروہ کا انکشاف ہوا تھا۔ اب اس گروہ کی بربریت کا شکار ہونے والی ایک خاتون سامنے آ گئی ہے جس نے ایسا باتیں دنیا کو بتائی ہیں کہ سن کر شیطان بھی شرم سے منہ چھپاتا پھرے۔ دی مرر کے مطابق ایمی(فرضی نام)نامی خاتون نے بتایا ہے کہ ”اس وقت میری عمر صرف 12سال تھی جب اس گروپ کے دو مردوں نے مجھے اپنے چنگل میں پھنسایا۔ انہوں نے مجھ سے میرا نمبر لیا اور ایک جگہ بلا کر مجھے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بناڈالا۔ پھر اس کے بعد انہوں نے مجھے بات نہ ماننے کی صورت میں جان سے مارنے کی دھمکی دی، جس سے میں بہت خوفزدہ ہو گئی تھی۔چنانچہ میں ان کے کہنے پر ان کے گھر جاتی جہاں روز نئے مرد موجود ہوتے تھے جو مجھے جنسی زیادتی کا نشانہ بناتے۔“
ایمی کا کہنا تھا کہ ”چار سال تک میں اس گروپ کے چنگل میں پھنسی رہی اور اس دوران 70سے زائد مردوں نے مجھے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ان کی زیادتی کی وجہ سے میں 13سال کی عمر میں ہی حاملہ ہو گئی اور انہوں نے میرا اسقاط حمل کروا دیا۔ میں جب بھی ان کے گھر جاتی وہاں نیا مرد ہوتا تھا جو اندر داخل ہوتے ہی مجھے دبوچ لیتا۔ اس وقت مجھے یہ احساس ہوتا تھا جیسے کوئی میرے پیٹ میں لاتیں مار رہا ہو۔ ان لوگوں نے تو میرا بچپن ہی چھین لیا۔“ رپورٹ کے مطابق پولیس نے چند سال قبل اس گروہ کے کئی اراکین کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا تھا تاہم وہاں سے صرف ایک شخص کو ہی سزا سنا کر جیل بھیجا گیا۔ ایمی کا کہنا ہے کہ میرے پاس ان لوگوں کے خلاف کافی ثبوت ہیں۔ میں ان کے خلاف پھر عدالت جاﺅں گی کیونکہ مجھے ڈر ہے کہ یہ رہا ہونے کے بعد ایک بار پھر بچوں کو نشانہ بنانا شروع کر دیں گے۔