آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس،لیاقت قائمخانی کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس،لیاقت قائمخانی کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات میں گرفتار لیاقت قائم خانی کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں آمدن سے زائد اثاثوں کے الزام میں گرفتار سابق ڈی جی پارکس سندھ کو پیش کیا گیا ،عدالت نے استفسار کیا کہ کون ہے لیاقت قائم خانی ؟جج نے ملزم سے استفسار کیا کہ آپ ہیں لیاقت قائم خانی؟ملزم نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ جی میں ہی لیاقت ہوں۔نیب تفتیشی افسر نے کہاکہ ہم نے باغ ابن قاسم کی سیٹیلائٹ تصاویربھی لی ہیں،لیاقت قائمخانی نے جان بوجھ کر 2005 میں باغ کا یہ ایریاچھوڑ دیا تھا، لیاقت قائمخانی نے بطور ڈی جی پارکس غیر قانونی الاٹمنٹ کی،نیب تفتیشی افسر نے کہا کہ باغ ابن قاسم کی زمین گلیکسی انٹرنیشنل کے قبضے میں غیر قانونی طور پر دی گئی،غیر قانونی طور پر اس زمین کو باغ کے ریکاڑد سے بھی باہر کر دیا گیا، نیب تفتیشی افسر نے کہا کہ لیاقت قائمخانی کے گھر سے خزانہ بھی ملا ہے، مال کہاں سے آیا؟ پتہ کرنا ہے،لیاقت قائمخانی کے خزانے کی منی ٹریل بھی معلوم کرنی ہے، نیب نے لیاقت قائمخانی کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ لیاقت قائمخانی سے تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔لیاقت قائمخانی کے وکیل نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کر تے ہوئے کہا کہ لیاقت قائمخانی کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے، پاکستان میں الٹا قانون ہے پہلے گرفتار کر کے پھر ثبوت ڈھونڈتے ہیں، دوران سماعت لیاقت قائمخانی خود روسٹرم پر آگئے،لیاقت قائم خانی نے کہا کہ میں شوگر کا مریض ہوں پرہیزی کھانا کھاتا ہوں،میں نے روز رات کو انسولین بھی لینا ہوتی ہے، میں نے زمین کی الاٹمنٹ پر ایک دستخط بھی نہیں کیا۔عدالت نے دلائل سننے کے بعد ملزم کو 14 روزہ ریمانڈپر نیب کے حوالے کردیااور آئندہ سماعت پر دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔