وفاقی کابینہ، اپوزیشن کا بیانیہ مسترد، ادویات کی قیمتوں میں ردوبدل کی منظوری
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں)وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 18 نکاتی ایجنڈے پر غور کے بعد بیشتر ایجنڈہ آئیٹم کی منظوری دیدی گئی ہے۔ کابینہ اجلاس میں ملکی سیاسی اور سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس میں حزب اختلاف کی آل پارٹیز کانرنس کے فیصلوں پر بھی غور کیا گیا۔اے پی سی میں نوازشریف کے ویڈیو خطاب کا بھی جائزہ لیا گیا۔وفاقی کابینہ نے اجلاس میں اپوزیشن کے بیانیے کو یکسر مسترد کر دیا۔کابینہ اجلاس میں نوازشریف کی صحت کے معاملے پر بھی گفتگو کی گئی، اجلاس میں ایس ای سی پی ڈیٹا لیکس کا معاملہ بھی زیر غور آیا اور اس معاملے کو سلامتی کیلئے بڑا خطرہ قرار دیدیا۔وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے اس معاملے پر تحقیقات کا مطالبہ کیا اور کہا کہ واقعہ ملوث چہروں کو قوم کے سامنے لایا جائے۔فیصل واوڈا نے انکشاف کیا کہ کابینہ میں شریک وزراء ایس ای سی پی ڈیٹا لیکس کے معاملے پر نرم گوشتہ رکھتے ہیں،معاملہ اتنا سادہ نہیں ہے،ڈیٹا لیکس کی کڑیاں بھارت اور ایک میڈیا گروپ سے ملتی ہیں جن کی تحقیقات ضروری ہیں۔ کابینہ کی ارکان کی یہ متفقہ رائے تھی کہ آل پارٹیز کانفرنس صرف اور صرف ابو بچاؤ مہم تھی اور اس حوالے سے حکومت پر دباؤ بڑھانے کیلئے ڈرامہ رچا رہی ہیں،کابینہ ارکان نے اپوزیشن کی جانب سے قومی سلامتی کے اداروں پر تنقید پر تشویش کا اظہار کیا ۔وزیر اعظم عمران خان نے اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو اپوزیشن کی اے پی سی سے کوئی خطرہ نہیں ہے،ان کے مقاصد سے قوم اچھی طرح واقف ہے۔نواز شریف کی تقریر کی اجازت بھی اس لئے دی تا کہ پاکستانی عوام کو ان کے مزید جھوٹ پر پتہ چل سکے اور یہ بھی معلوم ہو جائے کہ وہ کتنے بیمار ہیں۔اپوزیشن کی اے پی سی کے مقاصد صرف اور صرف حکومت پر دباؤ ہے تا کہ ان کو این آر او مل سکے لیکن ان پر واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ حکومت کو چھوڑ سکتا ہوں لیکن کسی کو بھی این آر او نہیں دوں گا بلکہ ملک میں احتساب کا شکنجا مزید سخت کیا جائیگا۔ان کا کہنا تھا کہ مشکل ملک کیلئے مشکل فیصلے کئے اوراب ان فیصلوں کے اثرات آن شروع ہو گئے ہیں،ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو چکا ہے جس کی تکلیف اپوزیشن کو ہو رہی ہے۔ان کو پتہ ہے کہ اگر ملک ترقی کرنا شروع کر دی تو ان کی سیاست ختم ہو جائے گی۔یہ جلسے جلوس کریں،ریلیاں نکالیں،لانگ مارچ کریں حکومت کو اس سے کوئی غرض نہیں ہے۔پاکستانی عوام ان مفاد پرست ٹولوں کیلئے سڑکوں پر نہیں نکلے گی،پہلے بھی ان مافیا کا مقابلہ کر چکا ہوں اور اب بھی کروں گا۔کئی سال پہلے کہا تھا کہ یہ دونوں پارٹیاں اندر سے ایک ہیں اور اس کا عملی نمونہ قوم نے اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کے تمام ادارے حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں اور آئینی حدود کے اندر کام کررہے ہیں،تمام اداروں کی ہم آہنگی سے ملک مشکل حالات سے باہر نکل آیا ہے۔وزیر اعظم نے مذہبی معاملات پر وزراء کو بیان بازی سے روکتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی وزیر حساس معاملات پر بات نہ کرے جس سے حکومت کو مشکلات پیش آئیں۔قبل ازیں کابینہ اجلاس میں چیئرمین اوگرا اور ممبر اوگرا کی تعیناتی موخرکر دی اورچیئرمین مین اوگرا کی آسامی کیلئے دوبارہ مشتہر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔وفاقی کابینہ کو جنسیبا اخلاقی کی روک تھام پراسیکیوشن میں بہتر تفتیش کے بل پربریفنگ دی گئی،مشیر داخلہ شہزاد اکبر نے جنسی بد اخلاقی کی روک تھام کے بل پر کابینہ کو بریفنگ دی۔کابینہ نے جنسی اخلاقی میں ملوث درندوں کو سخت سزائیں دینے کا بل بنانے فیصلہ کیا ہے۔وفاقی کابینہ کو توانائی کے شعبہ میں ہونے والی اصلاحات پر بریفنگ دی گئی۔وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کردی۔وفاقی کابینہ میں اسلام آباد میں بڑھتے جرائم پر بریفنگ دی گئی۔وفاقی کابینہ میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر اسلام آباد میں جرائم کا معاملہ پیش ہوا۔ کابینہ کے آٹومیشن طریقہ پر بریفنگ دی گئی، کنٹونمنٹس کی نئی درجہ بندی کی منظوری دیدی گئی، وفاقی کابینہ نے مختلف کنٹونمنٹس کی تشکیل کی منظوری دیدی، الیکٹرک پاور ایکٹ کے تحت ایپلٹ ٹربیونل کے چیئرمین اور ممبر فنانس کی منظوری دیدی گئی ہے، ماحولیاتی ٹربیونل کے چیرمین کی تقرری کردی گئی ہے،پاکستان آئس لینڈ اتھارٹی کے قائم مقام چئیرمین کی تقرری کی منظوری۔ کابینہ نے ڈرگز ایکٹ کے تحت کچھ ادوایات کیلئے چھوٹ کی منظوری دیدی ہے، کورونا سے بچاؤ کیلئے انجیکشن رمیڈیسور کی کم سے کم قیمت مقرر کرنے کی منظوری دیدی گئی۔کابینہ نے ایک بار پھر ادویات کی قیمتوں میں ردوبدل کی منظوری بھی دیدی ہے۔ وزارت خارجہ اور انٹرنیشنل سینٹر برائیمائیگریشن پالیسی ڈیولپمنٹ کے درمیان معاہدہ کی منظوری دیدی گئی۔۔اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات شبلی فراز کا کہنا تھا کہ کابینہ نے زیادتی کیسز کے قوانین کا جائزہ لیا گیا، ان قوانین پر کام جاری ہے۔ جنسی زیادتی کیسز کے ملزمان کو سخت سزا ملنی چاہیے۔ قوانین میں خامیاں ہیں جس کی وجہ سے ملزم بچ جاتے ہیں۔ا?ل پارٹیز کانفرنس پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس سے ہمیں کوئی پریشانی نہیں، اے پی سی میں پرانی باتیں لیکن زہر زیادہ ملا ہوا تھا۔ نواز شریف تین دفعہ وزیراعظم رہ چکے، اس دفعہ منتخب نہیں ہوئے تو الیکشن کمیشن بیکار ہے۔ جب ان کے حق میں فیصلہ ہو تو ٹھیک ہوتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ قانون سازی میں ہر چیز کو دیکھنا ہوتا ہے۔ 2013ء میں عابد علی کو سخت سزا ملتی تو دوبارہ یہ حرکت نہ کرتا۔ قانون میں سقم موجود ہے۔ سب سے سخت سزا ہم تجویز کر رہے ہیں۔ ایک ملزم کو پکڑ لیا، دوسرے کو بھی پکڑا جائے گا۔
وفاقی کابینہ
اسلام آباد(آن لائن) وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت ملک میں گیس کی طلب و رسد کی موجودہ صورتحال اور آئندہ چند ماہ کی صورتحال کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کو ملک میں گیس کی طلب و رسد کی موجود صورتحال، مقامی گیس کی پیداوار میں ہونے والی کمی، گیس کی طلب کو پورا کرنے کے حوالے سے کیے جانے والے انتظامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی جبکہ آئندہ چند ماہ خصوصی دسمبر اور جنوری میں گیس کی طلب و رسد میں فرق اور اس صورتحال پر قابو پانے کے حوالے سے سے ضروری اقدامات کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ مقامی گیس کی پیداوار میں کمی اور مقامی اور درآمد شدہ گیس کی قیمتوں میں پائے جانے والے فرق کی وجہ سے آئندہ چند ماہ کی گیس ضروریات خصوصاً گھریلو صارفین کی ضروریات کو پورا کرنے کے حوالے سے تمام صوبائی حکومتوں کا بھرپور تعاون درکار ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ نئی پائپ لائن بچھانے سے 100-150ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی سپلائی یقینی بنائی جا سکے گی۔ اس حوالے سے رائٹ آف وے کے معاملے پر سندھ حکومت سے درخواست کی جا رہی ہے تاکہ اس پر جلد از جلد عمل درآمد کرایا جا سکے۔ وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ آئندہ چند ماہ میں گیس کی طلب و رسد میں فرق کے پیش نظر عوام کو گیس کی ممکنہ بچت کے حوالے سے بھرپور آگاہی مہم چلائی جائے۔ وزیراعظم عمران خان سے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں کراچی ٹرانسفارمیشن پلان بشمول کے فور منصوبے پر جلد عملدرآمد کے حوالے سے امور پر گفتگو کی گئی۔ ممبر صوبائی اسمبلی سندھ حلیم عادل شیخ اور سیف اللہ نیازی بھی ملاقات میں شریک تھے۔اس موقع پر گورنر سندھ نے کہا کہ صوبہ سندھ اور خصوصا کراچی کے عوام وزیراعظم عمران خان کی صوبے کی ترقی و خوشحالی کے حوالے سے کاوشوں کو سرا رہے ہیں۔ وزیرِ اعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ ملک میں گندم اور چینی کی وافر دستیابی کو یقینی بنایا جائے اور گندم کی درآمد میں پیش رفت پر انہیں مسلسل آگاہ رکھا جائے۔ وزیر اعظم کی زیر صدارت ملک میں گندم اور چینی کی دستیابی اور قیمتوں کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ وزیرِ اعظم کو ملک میں گندم کی دستیابی کی صورتحال، نجی اور سرکاری سطح پر کی جانے والے درآمد میں اب تک کی پیش رفت پر تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ نجی شعبے کی جانب سے اب تک تقریباً چار لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کی جا چکی ہے۔ مزید دس لاکھ ٹن اگلے ماہ ملک میں پہنچ جائے گی۔ چئیرمین ٹی سی پی (ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان) نے بتایا کہ سرکاری سطح پر پندرہ لاکھ میٹرک ٹن گندم امپورٹ کی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تین لاکھ تیس ہزار میٹرک ٹن گند م کا ٹینڈر کیا جا چکا ہے اور مزید ٹینڈر کیے جا رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کے ذریعے بھی گندم درآمد کی جا رہی ہے۔ ٭ چینی کی دستیابی کے حوالے سے بتایا گیا کہ حکومتی فیصلے کے مطابق چینی کی درآمد جاری ہے اور اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ چینی کی طلب و رسد میں کسی قسم کی کمی بیشی نہ ہو۔ چیف سیکرٹری پنجاب نے بتایا کہ شوگر ملوں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ پندرہ نومبر تک کرشنگ کا آغاز کر دیں۔ قانون کے تحت کرشنگ کے عمل میں تاخیر کرنے پر پچاس لاکھ یومیہ جرمانہ کیا جائے گا۔
وزیر اعظم اجلاس