فرقہ واریت کا راستہ روکنے کیلئے سخت قوانین بنائے جائیں‘ اتحاد اہلسنت 

فرقہ واریت کا راستہ روکنے کیلئے سخت قوانین بنائے جائیں‘ اتحاد اہلسنت 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


خانیوال (نمائندہ پاکستان) اتحاد اہل سنت فورم کے قائدین نے تحصیل خانیوال کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا، اتحاد اہل سنت فورم کے زیر اہتمام جامعہ عبداللہ بن عباس کچا کھوہ، جامعہ فاروقیہ شام کوٹ،جامعہ مخزن العلوم چوک جمال،جامعہ حسین ابن علی نیازی چوک، جامعہ مسجد علی المرتضی چک نمبر 12 اے ایچ میں علماء  کنونشن منعقد کئے گئے اس موقع پر خطاب کرتے(بقیہ نمبر46صفحہ 10پر)
 ہوئے اتحاد اہل سنت فورم کے مرکزی راہنما علامہ عبدالخالق رحمانی، مرکزی جمعیت علماء  اسلام پنجاب کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر مفتی خالد محمود ازھر جامعہ عبداللہ بن عباس کچا کھوہ کے مہتمم مولانا عمر سعید  جامعہ حسین ابن علی نیازی چوک کے مہتمم شیخ الحدیث مولانا عبدالستار خان نیازی، نے کہا کہ فرقہ واریت کا راستہ روکنے کے لئے سخت قوانین بنائے جائیں، شعائر اسلام کی توہین و تضحیک پر سزائے موت کا قانون بنایا جائے، کمزور قوانین کی وجہ سے گستاخوں کے حوصلے بلند ہوئے، سخت قوانین کے ذریعے گستاخی کا راستہ روکا جاسکتا ہے، جب حکومتی سطح پر ایکشن نہ لیا جائے تو نوجوان قانون ہاتھ میں لینے پر مجبور ہو جاتے ہیں، ایک ماہ قبل اسلام آباد میں شرپسندی کا ارتکاب کیا گیا، لیکن ابھی تک وہ قانون کی گرفت سے باہرہے،کراچی میں تبرا کرنے والے تاحال آزاد ہیں، ایک طرف صحابہ کرام اور اھل بیت عظام کی توھین کا مکروہ سلسلہ ہے،تو دوسری جانب حکومتی سطح پر مسلسل خاموشی مسلمانوں کے اضطراب میں اضافے کا باعث ہے، اہل سنت مکاتب فکر کے لاکھوں افراد کے پرامن احتجاج کو الیکٹرونک میڈیا پر نشر نہیں کیا گیا، دینی اجتماعات کا مسلسل بلیک آوٹ قابل مذمت ہے، مگر اس سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوئے 24 ستمبر کا تاریخ ساز عظمت صحابہ و اہلبیت مارچ تحفظ ناموس رسالت وناموس صحابہ کے لئے سنگ میل ثابت ہوگا،ہمارے حوصلے ہمالیہ سے زیادہ بلند ہیں، انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام مفتی محمد تقی عثمانی، مفتی منیب الرحمن، مولانا محمد حنیف جالندھری جیسے شیوخ اور قائدین کی قیادت و سیادت پر پوری قوم کو فخر ہے، محرم الحرام میں مختلف علاقوں میں توہین صحابہ و اہلبیت کے واقعات پر بزرگان دین کا میدان میں آنا اور تحریک ناموس صحابہ و اہلبیت کی قیادت سنبھالنا نیک شگون ہے، اکابر ومشائخ نے پرامن احتجاج کے ذریعے اپنے مطالبات تسلیم کروانے کا راستہ اختیار کیا، لہذا تمام مکاتب فکر کے حضرات مرکزی قائدین کی ہدایات پر عمل کریں، شرپسند عناصر پر بھی نظر رکھیں، یہ ملک ہمارا ہے، اس کی بنیاد میں ہمارے اکابر کی محنتیں اورقربانیاں ہیں لہذا وطن عزیز  کا امن ہمیں ہر صورت میں عزیز ہے، 24 ستمبر کو ہر علاقے سے قافلوں کی صورت میں منظم انداز میں درود شریف کا ورد اور قرآن کریم کی تلاوت کرتے ہوئے روانہ ہوں، کسی قسم کی نعرے بازی سے گریز کریں انہوں نے کہا کہ شرپسند عناصر نے توہین آمیز گفتگو کے ذریعے امت مسلمہ کا امتحان لیا، ہم صبر و تحمل، اور باہمی اتحاد واتفاق کی صورت میں شرپسندوں کو جواب دیں گے، اور مثالی اتحاد کے ذریعے صحابہ کرام اور اھل بیت کے گستاخوں کے لئے سخت قوانین بنوا کر دم لیں گے، اس موقع پر مفتی خالد محمود ازھر نے مفتی محمد تقی عثمانی، مولانا سید مظہر سعید کاظمی، ودیگر قائدین کا تحریری پیغام پڑھ کر سنایا، جس میں اہل سنت  مکاتب فکر کے کارکنوں کو پرامن رہنے، باہمی اتحاد واتفاق کو مضبوط بنانے اور احتجاج میں بھر پور شرکت کرنے کی اپیل کی گء، اجتماعات سے مفتی محمد ذکاء اللہ،مولانا حبیب اللہ سیال، مولانا محمد طاہر معاویہ، مفتی خورشید احمد، مولانا سعید ربانی، مولانا محمد رضوان آزاد، قاری شفیق الرحمن، مفتی محمد اقبال انور، ودیگر علماء نے بھی خطاب کیا ہے۔
اتحاد اہلسنت