شیخ رشید کا احسن اقبال اور خواجہ آصف کی آرمی چیف سے ون ٹو ون ملاقات کا دعویٰ، ن لیگی رہنما احسن اقبال بھی میدان میں آ گئے ، واضح اعلان کر دیا
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے مریم نواز کی نواز شریف کے نمائندے کی آرمی چیف سے ملاقات کی خبر کی تردید پر رد عمل دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ن لیگی قیادت کی ایک نہیں بلکہ آرمی چیف سے دو ملاقاتیں ہوئیں جبکہ احسن اقبال اور خواجہ آصف نے تو ون ٹو ون ملاقا ت بھی کی تھی ۔
تفصیلات کے مطابق شیخ رشید کے دعوے پر اب ن لیگ کے سینئر رہنما احسن اقبال بھی اب خود میدان میں آ گئے ہیں اور انہوں نے شیخ رشید کے دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ’’ شیخ رشید جھوٹ بول رہے ہیں ،میری آرمی چیف سے کوئی ون ٹو ون ملاقات نہیں ہوئی، آرمی چیف سے پارلیمانی لیڈرز کی ایک ہی ملاقات کا مجھے علم ہے اور پارلیمانی نمائندوں کی عسکری قیادت سے اس ملاقات میں شریک تھا ، ملاقات میں تمام نمائندے موجود تھے اور موضوع گلگت بلتستان تھا۔‘‘
یاد رہے کہ کچھ دیر قبل وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے نجی ٹی وی چینل ” سماءنیوز “ سے گفتگو میں مریم نواز کی نواز شریف کے نمائندے کی آرمی چیف سے ملاقات کی تردید پر ردعمل دیتے ہوئے ہوئے کہا کہ ”دیکھیں کہ اب ان کی عقل پر ماتم ہی کیا جاسکتا ہے ، 16 تاریخ کو ساڑھے تین گھنٹے ملاقات ہوئی ہے ، اور یہ ملاقات 9 بج کر 20 منٹ پر شروع ہو ئی اور 12 بج کر 30 منٹ تک جاری رہی ، وہاں سب لوگ موجود تھے ، ساری کھل کر باتیں ہوئیں اور بڑے نارمل حالات میں ملاقات ہوئی بلکہ میں تو یہ کہوں گا کہ فرینڈلی انداز میں باتیں ہوئیں ،وہاں پر کوئی تلخی یا کوئی ایسی بات نہیں ہوئی ، اس ملاقات میں خواجہ آصف اور احسن اقبال بھی تھے ۔
شیخ رشید نے کہا کہ آج پہلی دفعہ کہنے لگاہوں کہ 16 ستمبر سے ایک تقریبا ایک ماہ پہلے بھی ایک میٹنگ ہوئی تھی ، اس میں بھی سارے لوگ موجود تھے ، یعنی یہ دو میٹنگز ہوئی ہیں تھوڑے سے وقفے میں ، پہلے ملاقات ڈنر پر ہوئی تھی اور اس بار یہ چائے پر ملاقات ہوئی ۔شیخ رشید نے دعویٰ کیا کہ”16 تاریخ سے پہلے ہونے والی ملاقات میں احسن اقبال اور خواجہ آصف نے تو بہت دیر تک چیف کے ساتھ ون ٹو ون میٹنگ بھی کی ، وہ چلے گئے تھے ، ہم زرا دور بیٹھے تھے ، دونوں چیف کے ساتھ ون ٹو ون ملاقات کر رہے تھے ۔“انہوں نے کہا کہ پہلی ملاقات میں بلاول بھٹو زرداری بھی موجود تھے ۔
یہ ملاقات تو تین گھنٹے پر محیط تھی لیکن پہلے ہونے والی ملاقات ا س سے کئی زیادہ طویل تھی ، اس میں بھی چیف نے کھل کر جوابات دیئے ۔شیخ رشید نے کہا کہ پہلی ملاقات میں تو شہبازشریف اور میں نے ایک ہی ٹیبل پر کھانا بھی کھایا تھا ۔
اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نوازشریف نے کہا تھا کہ نوازشریف کے کسی نمائندے نے آرمی چیف سے ملاقات نہیں کی ہے ،مجھے نہیں پتا کہ اس ملاقات کا نوازشریف کو علم تھا یا نہیں تھا، سننے میں آیا ہے کہ جی ایچ کیو میں سیاسی قیادت کو بلایا گیا تھا ،میرے علم میں نہیں کہ ہمارے رہنما نوازشریف کی اجازت سے گئے یا نہیں۔ مریم نواز شریف کا کہناتھا کہ جس مسئلے پر بلایا گیا وہ گلگت بلتستان کا مسئلہ تھا ، گلگت بلتستان کا مسئلہ عوامی ہے ، سیاسی قیادت کو حل کرنا چاہیے ، میری نظر میں یہ مسئلہ پارلیمان میں حل ہونا چاہیے۔ان کا کہناتھا کہ اس ایشو پر سیاسی قیادت کو بلانا چاہیے نہ ہی سیاسی قیادت کو جانا چاہیے ، جس کو یہ ایشو ڈسکس کرنا ہے وہ پارلیمنٹ میں آئے۔
صحافی نے سوال کیا کہ خواجہ آصف صاحب بھی ملاقات میں موجود تھے، انہوں نے دھاندلی کا معاملہ اٹھایا ؟مریم نواز نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ دھاندلی الیکشن سے 3 ماہ پہلے ہوچکی تھی۔ کیا شہبازشریف ش لیگ بنا رہے ہیں؟ اس پر جواب دیتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ شہبازشریف بہت وفادار بھائی ہیں، وہ کبھی علیحدہ نہیں ہوں گے، شہبازشریف نے اگر علیحدہ ہونا ہوتا تو آج وزیراعظم ہوتے، شہبازشریف نے وزارت عظمی پر بھائی کو ترجیح دی۔
نوازشریف کی صحت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کی صحت آپریشن کی متقاضی ہے، جب تک کورونا ہے نوازشریف کا آپریشن نہیں ہوسکتا،نوازشریف کا امیون سسٹم کمزور ہے، دوائیوں سے علاج کیا جارہا ہے،نوازشریف دل کے عاضے میں مبتلا ہیں، نوازشریف کے جذبے کو کوئی بیماری نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک اشتہاری کی درخواست پر منتخب وزیراعظم کو نااہل کیا گیا ، یہ سوال ہم نے پہلے نہیں اٹھایا جو اٹھانا چاہیے تھا۔