وہ خبریں جنہیں پاکستانی حکومت جھوٹ کہتی رہی لیکن وہ سچی نکلیں

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سوشل میڈیا کی موجودگی میں عوام کیلئے کسی بھی خبر پر یہ فیصلہ مشکل ہوجاتاہے کہ یہ سچ ہے یا جھوٹ لیکن ایسے میں کچھ خبریں جان بوجھ کر جھٹلادی جاتی ہیں تاکہ عوام میں غلط تاثر نہ جائے، ایسی ہی کچھ خبریں سامنے آئی ہیں جنہیں پاکستانی حکومت جھوٹ کہتی رہی لیکن دراصل وہ سچی نکلیں۔
جیونیوز کے مطابق حکومتی ذمہ داران اور وزراءاکثر بیشتر خبروں اور معلومات پر مبنی صحافیوں کی ٹوئیٹس کو جھٹلاتے رہتے ہیں ، اکتوبر 2018ءمیں جعلی اور جھوٹی خبروں کی روک تھام کے لیے وزارت اطلاعات نے ’فیک نیوز بسٹر‘ کے نام ایک ٹوئٹر ہینڈل بھی بنایا تھا جس کا مقصد غلط خبروں کو بے نقاب کرناتھا، لیکن اسی اکاﺅنٹ سے مسلسل صحافتی اداروں اور صحافیوں کو ٹیگ کیاجاتارہا اور انہیں غلط معلومات پھیلانے کا ذمہ دار قراردیاجاتارہا جس کے بعد ان لوگوں کیخلاف ٹرولنگ اور سوشل میڈیا پر گالم گلوچ کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا، جیو ٹی وی نے حال ہی میں ایسی کچھ خبروں(حکومت کی طرف سے مسترد کردہ) کی فہرست مرتب کی جو دراصل غلط ہے ۔
فیک نیوز بسٹر نے 18جولائی کو ڈان نیوز کی ایک خبر کو جھوٹی قراردیا جس میں کہاگیا تھاکہ وزیراطلاعات شبلی فراز نے سرمایہ کاروں کو کہا ہے کہ تعمیرات کے شعبے میں سرمایہ کاری کرکے اپنی بلیک منی کو وائیٹ کریں۔
Disseminating #FakeNews is not only unethical and illegal but it is also disservice to the nation. It is the responsibility of everyone to reject irresponsible behavior. Reject #FakeNews. pic.twitter.com/mclW7Nsmk2
— FakeNewsBusterMoIB (@FakeNews_Buster) July 18, 2020
جیو کی رپورٹ کے مطابق اب یہ واضح نہیں کہ حکومت نے اسے جھوٹی خبر کیوں قراردیا کیونکہ ایک پریس کانفرنس کے دوران وزیراطلاعات نے بالکل یہی الفاظ استعمال کیے تھے اور ا ن کاکہناتھاکہ ’ہمارا کام سہولت دینا ہے ، جو بھی سرمایہ کار ہوا ور اپنے مالی معاملات قانون کے مطابق ڈھالنا چاہتے ہیںیا اپنی بلیک منی وائیٹ کرنا چاہتے ہیں، تو یہ بہت اہم ہے کہ وہ آئیں اور انڈسٹری میں سرمایہ کاری کریں‘۔
بارہ جولائی کو عرب نیوز پر اسلام آباد میں صدیوں پرانے ایک مندر کے معاملے پر پلانٹڈ سٹوری کرنے کا الزام لگایا گیا اور کہاگیا کہ جھوٹی خبر دینا نہ صرف غیراخلاقی اور غیرقانونی ہے بلکہ یہ قوم کی بھی تباہی کا سبب ہے ، یہ ہرایک کی ذمہ داری ہے کہ وہ غیرذمہ دارانہ رویہ کو مسترد کریں©“۔جیونیوز کے مطابق یہ بھی کہاگیا کہ خبر میں بتائی گئی عبادتگاہ مندر نہیں بلکہ گوردوارہ ہے “
Disseminating #FakeNews is not only unethical and illegal but it is also disservice to the nation. It is the responsibility of everyone to reject irresponsible behavior. Reject #FakeNews. pic.twitter.com/921QCiWPhT
— FakeNewsBusterMoIB (@FakeNews_Buster) July 12, 2020
اس کے برعکس رپورٹ میں یہ بالکل واضح لکھا گیا ہے کہ مندر ایک کمپاﺅنڈ میں گھر گیا ہے ، تصویر میں بھی گوردوارہ بھی دکھائی دیتا ہے ، اور ساتھ لکھاگیا ہے کہ اسلام آباد پاکستان کاسید پور گاﺅں جہاں مندر ، گوردوارہ اور زائرین کیلئے مہمان خانہ بھی ہے ، رام کے تالاب کی جگہ پربھی ایک مندر تعمیر کیاگیا، اور یہ خبر 1893کے سرکاری ریکارڈ کی بنیاد پر دی گئی ۔
ایک میگزین نے پوری معاشی ٹیم کی تبدیلی کی خبردی تو وزیراعظم کے سابق معاون خصوصی افتخار درانی نے اس وقت کے وزیر خزانہ اسد عمر کی تبدیلی اور استعفے کی خبر کو بے بنیاد اور من گھڑت قراردیا اور ساتھ ہی یہ بھی بتایاگیا کہ ایسی من گھڑت خبروں کی وجہ سے ملکی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔
Dissemination of #FakeNews is against the journalistic code of conduct. Reporting false news may cause harm to our national objectives. It is the responsibility of everyone to discourage such irresponsible behavior. Reject #FakeNews. pic.twitter.com/QqkDs1U5lI
— FakeNewsBusterMoIB (@FakeNews_Buster) December 7, 2018
یہ خبر دسمبر 2018ءمیں چھپی تھی اور ذرائع کے حوالے سے بتایاگیاتھاکہ وزیراعظم اسد عمر کی تبدیلی کی تجویز پر سنجیدگی سے غورکررہے ہیں ، اسی طرح ممکنہ طورپر تبدیل ہونیوالوں میں سٹیٹ بینک کے گورنر طارق باجوہ اور ایف بی آر کے چیئرمین ڈاکٹر محمد جہانزیب خان بھی شامل ہیں۔جیونیوز کے مطابق ان تینوں افراد نے آئندہ کچھ ماہ میں استعفے دیدیئے ، اسد عمر اپریل 2019ءمیں الگ ہوگئے ، طارق باجوہ نے مئی میں استعفیٰ دیا جبکہ ڈاکٹر جہانزیب خان کو بھی اسی ماہ ہٹادیاگیا۔
حالیہ دنوں میں فیصل واوڈا کی طرف سے 2018 ءمیں ٹیکس کی مد میں کچھ ادائیگی نہ ہونے کی خبرسامنے آئی تو وہ نجی ٹی وی چینل پر برس پڑے، اور خبرکو بے بنیاد اور پراپیگنڈا قرار دیدیا۔
جیونیوز کے مطابق بعد میں ایف بی آر کی طرف سے جاری ہونیوالی فہرست میں بھی لکھا گیا کہ انہوں نے کچھ ٹیکس نہیں دیا۔