ایک کلب میں برہنہ ڈانس کرنے والی فرانسیسی لڑکی نے ہوس پرستوں کی قلعی کھول دی
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ کے ایک کلب میں برہنہ ڈانس کرنے والی فرانسیسی لڑکی نے ہوس پرستوں کی قلعی کھول دی۔ لولا نامی اس ڈانسر نے ڈیلی سٹار سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ”اکثر مرد اگرچہ ہمارے ساتھ بہت عزت کے ساتھ پیش آتے ہیں مگر تمام مرد اچھے نہیں ہوتے۔ کچھ ہمارے ساتھ انتہائی ہتک آمیز سلوک بھی کرتے ہیں اور کچھ شرمناک حرکات شروع کر دیتے ہیں۔“
31سالہ لولا نے بتایا کہ ”ہمیں سب سے زیادہ پریشانی شراب کے نشے میں دھت بدتمیز کلائنٹس سے ہوتی ہے۔ اب تک میرا کئی ایسے لوگوں سے بھی پالا پڑ چکا ہے جنہوں نے مجھ پر شراب پھینک دی تھی۔ کئی نازیبا انداز میں ہمیں چھونے کی کوشش کرتے ہیں تاہم ہمارے پاس ایک آدمی ہوتا ہے جو انہیں ہم سے دور کر دیتا ہے۔ “
لولا کا کہنا تھا کہ ”میں پیسے پر اپنی ذہنی صحت کو ترجیح دیتی ہوں۔ جو کلائنٹ میرے ساتھ بدتمیزی کر رہا ہو میں اس کے پیسے واپس کرکے اس سے جان چھڑا لیتی ہوں۔“لولا نے بتایا کہ وہ 18سال کی عمر میں برطانیہ منتقل ہوئی تھی اور تب سے یہاں کئی جابز کر چکی ہے۔ وہ ایک رئیلٹی ٹی وی شو میں بھی شرکت کر چکی ہے اور اب کئی سال سے کلبوں میں برہنہ ڈانسر کے طور پر کام کر رہی ہے۔