واٹرکارپوریشن شہریوں کو پانی کی منصفانہ فراہمی میں ناکام
کراچی (اسٹاف رپورٹر)واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کارپوریشن میں تبدیل ہونے کے بعد بھی کراچی کے شہریوں کو پانی کی منصفانہ فراہمی میں ناکام، اعلیٰ افسران کی عوام کی شکایات فوری دورکرنے کے تمام تر دعوے صرف دعوں تک محدود گلبرگ ٹاو_¿ن میں تعینات افسران کی آپس میں چپقلش کی وجہ سے پورے گلبرگ ٹاو_¿ن میں پانی کی سپلائی متاثر ہونے لگی ۔ علاقہ مکینوں نے واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن گلبرگ کے افسران پر مبینہ الزام عائد کیا کہ ایک علاقے کو پانی کی فراہمی کےلیے دوسرے علاقے کا پانی بند کرکے سپلائی کی جاتی ہے جس کی وجہ سے علاقہ مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ زرائع کے مطابق موجودہ ایکسین بھی پانی کی سپلائی کے معاملات سے لاتعلق دکھائی دیتے ہیں انہیں گلبرگ ٹاو_¿ن میں پانی کی لائنز اور والوز کی ملوکیشن کے حوالے سے بھی زیادہ معلومات نہیں انکا زیادہ انحصار گلبرگ ٹاو_¿ن کے نچلے اسٹاف پر ہی ہوتا ہے اسٹاف جو انہیں آگاہی فراہم کرتا ہے وہ عوام کو وہی جواب دے کر مطمئن کرنے کی کوشش کرتے ہیں جبکہ گلبرگ ٹاو_¿ن کے مکینوں کی جانب سے کئی بار والو مین عابد قریشی ، امجد اور دیگر اسٹاف کے خلاف احتجاج کیا گیا کہ یہ عناصر بلڈر مافیا کو پانی کی فراہمی میں معاون کےساتھ غیر قانونی کنکشن دینے میں ملوث ہیں لیکن اعلی افسران کی جانب سے ان کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی جس کی وجہ سے پورے گلبرگ ٹاو_¿ن میں پانی کی فراہمی وقتا فوقتا متاثر رہتی ہے۔واٹر بورڈ زرائع کے مطابق اگست کے مہینے کے بعد سے موسم تبدیل ہونا شروع ہوتا ہے تو پانی کی صورتحال بھی بہتر ہونا شروع ہو جاتی ہے لیکن موجودہ ایکسین ارشد رشید کے مطابق ڈبیلو ٹی ایم ہمیں ہمارے حصے کا پانی نہیں دےرہا جس کی وجہ سے پانی کی فراہمی مشکل ہے ذرائع کے مطابق ارشد رشید سے قبل گلبرگ ٹاو_¿ن میں تعینات ایکسین کے دور میں بھی پانی کی فراہمی متاثر ہوتی تھی تاہم اس صورتحال کو بہتر کرلیا جاتا تھا لیکن اب پانی کی عدم فراہمی کی شکایات سپرییڈینٹ انجینئر سمیت چیف انجینئر کو بھی کردی جائے تو کوئی رزلٹ نہیں نکلتا ہے ۔علاقہ مکینوں نے واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے اعلی افسران سے اپیل کی ہے کہ ادارے میں عوام دوست اور اپنے فرض سے مخلص افسران کو تعنیات کرئے تاکہ تمام علاقوں کو منصفانہ طور پانی مل سکے۔
