اگر آپ اپنے ذہن کو منفی خیالات سے پاک کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو پھر صحت اور شفاءآپ کا مقدر ہو گی

 اگر آپ اپنے ذہن کو منفی خیالات سے پاک کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو پھر صحت ...
 اگر آپ اپنے ذہن کو منفی خیالات سے پاک کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو پھر صحت اور شفاءآپ کا مقدر ہو گی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مصنف: ڈاکٹر جوزف مرفی
مترجم: ریاض محمود انجم
قسط:49
فرض کریں کہ ہم ایک خاص مشکل کیلئے دعا پر مبنی طریقہ اپنانا اور آزمانا چاہتے ہیں۔ آپ کو علم ہے کہ آپ کی شکل یا بیماری، بہرحال جو کچھ بھی ہے، اس کی وجہ آپ کے تحت الشعور میں موجود ڈر، خوف، منفی خیالات اور غیرتعمیری اثرات ہیں، اور اگر آپ اپنے ذہن کو ان منفی خیالات سے پاک کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو پھر صحت اور شفاءآپ کا مقدر ہو گی۔
لہٰذا اب آپ اپنی توجہ اپنے تحت الشعوری ذہن میں موجود شفائی طاقت و قوت کی طرف مبذول کرتے ہیں اور خودکو تحت الشعوری ذہن کی اس لامحدود طاقت، تخلیقی صلاحیت اور تمام امراض کے علاج کے ضمن میں موجود اس کی اہلیت و قابلیت کے متعلق یقین دلاتے ہیں۔ جب آپ ان سچائیوں اور حقیقتوں پر انحصار کرنا شروع کر دیں گے، تو آپ کے اندر موجود خوف و ڈر بھی تحلیل ہونا شروع ہو جائے گا، مزیدبرآں، ان سچائیوں کی یکجائیت کے سبب آپ میں موجود منفی اعتقادات بھی ہوا ہو جائیں گے۔
جو صحت اور شفاءآپ کو عطا ہونے والی ہے، آپ اس کیلئے تشکر کا اظہار کرتے ہیں اور راہنمائی میسر آنے تک اپنا دھیان ان مشکلات کی طرف نہیں کرتے اور پھر ایک وقفے کے بعد، آپ دوبارہ دعا مانگتے ہیں۔ دعا مانگنے کے دوران آپ کسی بھی مشکل یا مصیبت کواپنے اوپر وارد ہونے پر مبنی تصورکو مکمل طور پر جھٹک دیتے ہیں اور شفا ءو صحت کے حصول سے کم کسی چیز پر راضی نہیں ہوتے۔ آپ کے اس عمل کے ذریعے شعوری اور تحت الشعوری ذہن میں ہم آہنگ تعامل پید اہو جاتا ہے اور پھر شفائی طاقت و صلاحیت عمل پذیر ہوتی ہے۔
شفاءبذریعہ ایمان و عبادت سے کیا مراد ہے؟اور پختہ یقین کے باعث شفاء
کیسے حاصل ہوتی ہے:
”اعتقاد / ایمان کے ذریعے صحت و شفا“ کی اصطلاح کا عمومی مفہوم وہ نہیں ہے جس اعتقاد/ ایمان کا انجیل میں ذکر کیا گیا ہے اور اسے ”شعوری“ او رتحت الشعوری ذہن کے باہمی تعامل کے علم کا نام دیا گیا ہے۔ ایمان و اعتقاد کے ذریعے شفا اور صحت بخشنے والا شخص، وہ معالج ہے جو شفائی عمل میں ملوث طاقتوں اور قوتوں کے متعلق حقیقی سائنسی ادراک حاصل کیے بغیر مختلف امراض کا علاج کرتاہے۔ معالج یہ دعویٰ کر سکتا ہے کہ اس میں موجود صحت و شفا بخشنے کی صلاحیت و قوت، ایک مخصوص شفائی خداداد صلاحیت ہے اور اس پر یا اس کی صلاحیت پر بیمار شخص کے اندھے اعتقاد اور اعتماد کے باعث بہتر نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔
افریقہ یا دنیا کے دیگر حصوں میں موجود ”ووڈو Voodo“ ڈاکٹر مختلف قسم کی طلسماتی ترکیبوں کے ذریعے مریض کا علاج کر سکتے ہیں، اوریا پھر ایک کسی بزرگ کی ہڈیوں کے لمس کے ذریعے بھی صحت و شفا پا سکتا ہے، اوریا پھر مریض کسی ایسے طریقے کے ذریعے بھی صحت یاب ہو سکتا ہے جس پر اسے واقعی اور حقیقتاً، اعتماد، اعتقاد اور یقین ہو۔ دنیا میں بہت سے ایسے معالجین موجود ہیں جن کا دعویٰ ہے کہ ان کے اپنے وضع کردہ طریقے کے باعث مریض صحت یاب ہو سکتا ہے، لہٰذا یہی طریقہ سچا اور حقیقی ہے، جیسا کہ اس باب میں بھی پہلے بھی بتایا جا چکا ہے، یہ طرزفکر، حقیقت پر مبنی نہیں ہے۔( جاری ہے )
 نوٹ: یہ کتاب ”ب±ک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوط ہیں)ادارے کا مصنف کی آراءسے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مزید :

ادب وثقافت -