کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن)لانڈھی میں 6 روز سے لاپتہ 7 سالہ سعد کی لاش کچرا کنڈی سے مل گئی، پولیس نے 2 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا، پولیس سرجن کے مطابق پوسٹ مارٹم میں زیادتی کے شواہد ملے ہیں۔ڈان نیوز کے مطابق لانڈھی کا رہائشی 7 سالہ سعد علی 18 ستمبر کو گھر سے چیز لینے کے لیے نکلا تھا اور اس کے بعد واپس نہیں آیا، اہل خانہ نے بچے کو بہت تلاش کیا، اور گمشدگی کا مقدمہ بھی درج کرایا۔
پیر کی رات لانڈھی میں لعل مزار کے علاقے میں گھر کے قریب واقع کچرا کنڈی سے بچے کی لاش ملی تھی، سعد والدین کی اکلوتی اولاد تھا، واقعہ پر اہلخانہ غم سے نڈھال ہیں۔اہل محلہ نے بتایا کہ سعد 20 روپے لے کر چیز لینے نکلا تھا، اس کے بعد واپس نہیں آیا۔پولیس کے مطابق بچے کی لاش 5 سے 6 دن پرانی ہے، موت کی وجوہات جاننے کے لیے تمام پہلوؤں سے تحقیقات شروع کردی گئیں۔
پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ طارق7 سالہ سعد علی کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا ہے، بچے کے ساتھ جنسی زیادتی کے شواہد ملے ہیں۔پولیس سرجن کے مطابق بچے کی موت سر پر وزنی چیز سے چوٹ لگنے کے باعث ہوئی، بچے کے مختلف اعضا کے سیمپل لے کے کیمیائی تجزیے کے لیے بھجوا دیے گئے ہیں۔پولیس نے پوسٹمارٹم کے بعد لاش کو لواحقین کے حوالے کردیا ہے، لواحقین کے مطابق 7 سالہ سعد علی کی تدفین بعد نماز ظہر ادا کی جائے گی۔ایس ایچ او لانڈھی رضوان پٹیل نے ڈان کو بتایا کہ 7 سالہ سعد لانڈھی کے علاقے سے لاپتا ہوگیا تھا، جس کے بعد اس کے والد محمد سلمان نے 18 ستمبر کو تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 364-اے اور ٹِپ (ٹی آئی پی) کی دفعہ 3(آئی) کے تحت ایف آئی آر درج کرائی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے مختلف علاقوں میں انٹیلیجنس ذرائع کو استعمال کرتے ہوئے تلاش شروع کی لیکن بدقسمتی سے پیر کی رات تقریباً 9 بج کر 15 منٹ پر لانڈھی کے علاقے 4-بی میں ایک خالی پلاٹ سے بچے کی لاش بوری میں بند حالت میں برآمد ہوئی۔پولیس افسر نے مزید بتایا کہ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے اسی علاقے سے 2 ملزمان، سہیل قریشی اور محمد حسن کو گرفتار کیا جو مبینہ طور پر ریپ اور قتل میں ملوث تھے، جب کہ دونوں ملزمان مقتول کو ‘جانتے’ تھے۔