محمود عباس نے ”ہولوکاسٹ“ کی مذمت کی یقین دہانی کرائی ہے، اسرائیلی اخبار
مقبوضہ بیت المقدس (اے این این) اسرائیلی اخبار ”ہارٹز“ نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے ”جیوش کانگریس“ کے چیئرمین اور یہودی مذہبی پیشوا مارک چنائیر سے وعدہ کیا ہے کہ وہ ہولوکاسٹ کی یاد میں جلد ہی ایک بیان جاری کریں گے جس میں نازیوں کے ہاتھوں یہودیوں کے قتل عام کی مذمت اور یہودی برادری سے ہمدردی کا اظہار کریں گے۔ اسرائیلی اخبار کے مطابق یہودی ربی چنائیر نے گزشتہ اتوار کو رام اللہ میں فلسطینی صدر محمود عباس سے ان کے ہیڈکوارٹر میں ملاقات کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ میری ملاقات کا مقصد امن مذاکرات یا کوئی سیاسی ایشو نہیں تھا بلکہ میں مسلمانوں اور یہودیوں کے درمیان قلبی تقرب پیدا کرنے کی کوششوں کے ضمن میں محمود عباس سے ملنے گیا تھا۔ انہوں نے کہ گفتگو کے دوران محمود عباس تل ابیب سے نو ماہ تک جاری رہنے والے امن مذاکرات کے نتائج سے سخت مایوس دکھائی دیے تاہم انہوں نے گذشتہ ہفتے مغربی کنارے کے شہرالخلیل میں ایک اسرائیلی فوجی افسر کے قتل کی شدید مذمت کی اور کہا کہ ایسے واقعات سے امن عمل سبوتاژ ہوتا ہے۔
یہودی مذہبی پیشوا کا کہنا ہے کہ میں نے محمود عباس سے کہا کہ آئندہ ہفتے ہولو کاسٹ کی یاد میں اسرائیل اور دنیا بھر کے یہودی اپنے اور نازیوں کے مظالم کی یاد منائیں گے۔ اس موقع پر یہودی برادری آپ کا موقف جاننے کی خواہش مند ہوگی۔ محمود عباس نے قطع کلامی کرتے ہوئے کہا کہ "ہولوکاسٹ تاریخ جدید کا عظیم سانحہ تھا۔ میں ہولوکاسٹ کی مذمت میں باقاعدہ بیان جاری کروں گا جس میں یہودی برادری سے تعزیت کے ساتھ جرمنی کے نازیوں کے ہاتھوں یہودیوں کے قتل عام کی کھل کر مذمت کروں گا"۔صدر عباس نے مزید یقین دہانی کرائی کہ وہ روس، پولینڈ اور دوسرے ممالک میں موجود فلسطینی سفارت خانوں کو بھی ہدایت کریں گے کہ وہ مقامی سطح پر ہولوکاسٹ سے متعلق ہونے والی تقاریب اور سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ یہودی ربی کا کہنا ہے کہ مجھے محمود عباس سے یہ توقع تھی کہ وہ ہولوکاسٹ کے معاملے پر خاموشی اختیار کریں گے لیکن انہوں نے اس کی مذمت کی حمایت کرکے مجھے حیران کردیا۔