قوم کو استحصالی قوتوں سے نجات دلانے کیلئے نئے عوامی ایجنڈے کا اعلان کیا، سراج الحق

قوم کو استحصالی قوتوں سے نجات دلانے کیلئے نئے عوامی ایجنڈے کا اعلان کیا، ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 لاہور(سٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے نئی تنظیم سازی کے بعد قوم کو استحصالی قوتوں سے نجات دلانے کے لیے نئے عوامی ایجنڈے کا اعلان کیا ہے اور عوام سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ ملک کے حالات بدلنے کے لیے جماعت اسلامی میں شامل ہوں ۔ قیام امن کے لیے تمام جماعتوں نے حکومت کو مینڈیٹ دیا تھا ، اب اگر کوئی جماعت مذاکرات کی مخالفت کرتی ہے تو وہ قومی ایجنڈے سے انحراف کرتی ہے ۔ تحفظ پاکستان آرڈی نینس کے بارے میں شدید تحفظات ہیں ۔ نئے نئے قوانین بنانے کی بجائے 73 ء کے متفقہ آئین پر اس کی روح کے مطابق عمل کیا جائے ۔تحفظ پاکستان آرڈی نینس آئین میں دیئے گئے شہری حقوق کو چھننے کی کوشش ہے ۔ مشرف کے بارے میں عوام فوری فیصلہ چاہتے ہیں ۔ عام آدمی یہ سوچنے پر مجبور ہو چکاہے کہ حکمران مشرف کے ساتھ کوئی نیا این آر او سائن کرنے جارہے ہیں ۔ جب تک امریکہ کا آخری فوجی بھی خطے سے نکل نہیں جاتا ، ملک میں امن قائم نہیں ہوسکتا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کی مجلس شورٰی کے اجلاس کے بعد نئے مقرر کردہ مرکزی ذمہ داران ، نائب امرا پروفیسر خورشید احمد، حافظ محمد ادریس ، اسداللہ بھٹو ، راشد نسیم اور میاں محمد اسلم ، سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ، حافظ ساجد انور ، خالد رحمن ، محمد اصغر ، سیکرٹری اطلاعات امیر العظیم کے ناموں کا اعلان کرنے بعد منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہاکہ جماعت اسلامی میں عہدہ داران کا تقرر کسی خاندانی اور نسلی تفاخر ، جاگیرداری و سرمایہ داری اور شہرت کی بنا پر نہیں ، بلکہ خالصتاً صلاحیت اور اخلاص پر کیا جاتاہے ۔ جماعت اسلامی ہر لحاظ سے ایک اسلامی جمہوری جماعت کا ماڈل اور نمونہ ہے جس کی تمام تر جدوجہد کا مقصد قرآن و سنت کی بالادستی اور عوام کی خدمت ہے ۔ جماعت اسلامی میں بغیر کسی لابنگ اور اثر و رسوخ کے کوئی بھی آدمی مرکزی ذمہ داریوں پر پہنچ سکتا ہے ۔ جماعت اسلامی کوئی موروثی جماعت نہیں جہاں کسی خاندان کی اجارہ داری ہو ۔ انہوں نے کہاکہ ملک کو اندرونی و بیرونی استحصالی طبقہ سے نجات دلانے کے لیے ہمیں پوری قوم کے تعاون کی ضرورت ہے ۔

مزید :

صفحہ اول -