صنفی تضادات کے خاتمہ سے مجموعی قومی پیداواربڑھ سکتی ہے، ڈاکٹر شمشاد اختر
اسلام آباد(اے پی پی) اقوام متحدہ کے ایشیاء اور بحرالکاحل کیلئے اقتصادی و سماجی کمیشن (ای ایس سی اے پی ) کی ایگزیکٹو سیکرٹری ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا ہے کہ 2025ء تک جنوبی ایشیاء کے ممالک میں صنفی تضادات کے خاتمہ سے مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں 48 فیصد تک اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ صنفی تضادات کے خاتمہ سے قومی معیشت کی ترقی میں خواتین کے کردار کو وسیع کیا جا سکتا ہے جس سے خواتین کی استعداد کار سے زیادہ سے زیادہ استفادہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کسی بھی ملک کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہیں اس لئے ضروری ہے کہ جنوبی ایشیاء کے ممالک اور بالخصوص پاکستان میں بھی قومی معیشت کی ترقی میں خواتین جوپاکستان کی نصف سے زائد آبادی پر مشتمل ہیں، ان کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھایا جائے۔ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا کہ اس حوالے سے صنفی تضادات کے خاتمہ کیلئے جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات کی ضرورت ہے۔