شبِ معراج کے صاحبؐ!
حفیظ تائب ؒ
رفعت مِرے آقا ؐ نے وہ پائی شبِ معراج
تھی زیرِ قدم ساری خدائی شبِ معراج
جب لے گیا حق مکّہ سے تا مسجدِ اقصیٰ
محبوبؐ کو ہر شان دکھائی شبِ معراج
طے کر کے سب افلاک گئے عرش پہ جب آپ ؐ
سب عرشیوں نے خوب منائی شبِ معراج
ہر فاصلہ اور وقت کیا آپؐ نے تسخیر
تھی دیدنی بندے کی بڑائی شبِ معراج
سرکار ؐ ہوئے لوح و قلم کے بھی مشاہد
ہر شے انہیں خالق نے دکھائی شبِ معراج
قوسین سے آگے تھی کہیں آپؐ کی منزل
کس جا نہ ہوئی ان کی رسائی شبِ معراج
آقا ؐکا یہ احسان نہیں بھولنے والا
اُمت نہ کسی وقت بھلائی شبِ معراج
جب گفت و شنید آپ ؐ کی حق سے ہوئی تائب
کیا کیا نہ ہوئی عقدہ کشائی شبِ معراج
***