آندھی و بارش کی تباہ کاریاں جاری ، مزید 13جاں بحق ندی نالوں میں طغیانی ، لینڈ ، سلائیڈنگ سے شاہراقراقرم مکمل بند ، فصلوں کو شدید نقصان
لاہور، کامونکے ، نارووال، فیصل آباد ، شیخو پورہ ، ملتان، پشاور ( مانیٹرنگ ڈیسک،نمائندگان) خیبر ایجنسی میں موسلا دھار بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آ گئی ، آسمانی بجلی ، دیوار ، چھتیں اور بجلی کے تار گرنے و دیگر واقعات میں جھنگ ، نوشہرہ ، کامونکے ، نارووال فیصل آباداور شیخو پورہ میں خواتین ، بچوں سمیت 13افراد جاں بحق اور10افراد زخمی ہو گئے جبکہ ملتان میں گندم کی کھڑی اور کٹی فصل کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ تفصیلات کے مطابق خیبر ایجنسی میں دو روز سے جاری بارش اور ژالہ باری سے ندی نالے بپھر گئے ، ریلوں نے ٹریفک کا نظام بھی درہم برہم کر دیا جس سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ گلگت ، کوہستان اور خنجراب بارڈر پر بارش اور لینڈ سلائیڈنگ سے شاہراہ قراقرم دونوں اطراف سے بند ہو گئی ، کئی گاڑیاں پھنس گئیں۔ جھنگ اور نوشہرہ میں آسمانی بجلی گرنے سے 5افراد جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔کامونکے میں بارش کے بعد مکان کی کمزور چھت زمین بو س ہونے سے 2خواتین اور بچوں سے سمیت 4افراد لقمہ اجل جبکہ خاتون سمیت 3 افراد زخمی ہو گئے ،چھت کرنے کا واقعہ محلہ سلامت پو رہ میں محنت کش عاشق مسیح کے مکان میں پیش آیا جس سے 60سالہ نذیر اں بی بی ، 30سالہ آسیہ بی بی ، اسکے دو بچے 4سالہ سلمان اور 2سالہ ذیشان ملبے تلے دب کر ہلاک جبکہ ا یک شخص زخمی ہو گیا جسے ڈسڑکٹ ہسپتال گو جرانوالہ منتقل کر دیا گیا ہے ، محنت کش عاشق مسیح انتہا ئی غریب آدمی تھا جس نے آڑھائی مرلہ کے مکان پر با قاعدہ چھت بنوانے کے بجائے ، فر وٹ والے کر یٹوں کی پھٹیوں سے چھت بنا کر اس پر مٹی ڈال رکھی تھی جو بارش کے بعد اپنا و ز ن بر داشت نہ کر سکی اور گزشتہ روز سانحہ رونما ہو گیا ۔ادھرنارووال کے نواحی گاؤں ککا کلاس میں محمد خاور اور اسکا بھائی محمد وارث بیوی نیئر ہ ، 10سالہ شاہ زین،7سالہ ماہین اور3سالہ آذان کے ہمراہ سوئے ہوئے تھے کہ اچانک کمرے کی چھت جو خستہ حالت تھی وہ ان کے اوپر گر گئی چھت گرنے سے سبھی نیچے دب گئے چھت گرنے کی آواز سن کر اہل محلہ نے اپنی مدد آپ کے تحت سب کو ملبے سے باہر نکالا ، د و نوں بھائی لاہور سبزی منڈی میں محنت مزدور ی کرتے ہیں اور گزشتہ روز اپنے گھر واپس آئے ہوئے تھے ۔ چھت گرنے کا دوسرا واقعہ فیصل آباد کے علاقے ستیانہ کے چک 89 خان پور میں پیش آیا جہاں چھت کے ملبے تلے دب کر 20 سال کا نوجوان جاں بحق ہوگیا۔شیخوپورہ کے علاقے رچنا ٹاؤن میں زیرتعمیر مکان پر شٹرنگ کی جا رہی تھی کہ تیز آندھی کے باعث گھر کے اوپر سے گزرنے والے بجلی کے تار گرگئے،اور کرنٹ لگنے سے 3 مزدور جاں بحق اور3جھلس گئے جنہیں گورنمنٹ شاہدرہ ہسپتال منتقل کیا گیا، جاں بحق 3 مزدور وں میںآصف،رضوان اور مزمل شامل ہیں۔ دوسری جانب لاہور سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں بارش کے بعد موسم مزید حسین ہوگیا ، خیبر پختو خواہ کے کئی شہروں میں بھی ابر رحمت برسنے کے بعد موسم سہانا ہے۔ موسم کی خبر دینے والوں نے یہ نوید سنائی ہے کہ بارش کا سلسلہ آج بھی جاری رہے گا۔ پنجاب کے مختلف علاقوں میں گزشتہ روز سے لگی بارش کی جھڑی نے ہر چیز کو نکھار دیا۔ لاہور میں صبح کے وقت کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش سے گرمی اور لوڈشیڈنگ کے ستائے شہریوں کے چہرے کھل اٹھے۔ خوشگوار موسم نے چھٹی کا مزا بھی دوبالا کر دیا۔ فیصل آباد قصور ، ٹوبہ ٹیک سنگھ اور ملتان سمیت پنجاب کے دیگر شہروں میں بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔ پشاور ، مردان ، صوابی ، نوشہرہ میں بھی تیز ہواؤں کیساتھ برکھا برسی۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے اسلام آباد سمیت پنجاب ، خیبر پختونخوا ، بلوچستان ، کشمیر میں کہیں کہیں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا سلسلہ مزید دو روز جاری رہنے کا امکان ہے۔ دوسری جانب زرعی ماہرین نے موجودہ بارشوں اور آندھیوں کو گندم کی تیار فصل کیلئے نقصان دہ قرار دیا ہے۔ملتان میں گزشتہ روز آنیوالی آندھی اور بارش سے گندم کی کھڑی فصل کو شدید نقصان پہنچا ہے جبکہ کٹی ہوئی گندم بھی فروخت کے قابل نہیں رہی۔ کاشت کاروں کا کہنا ہے آندھی اور بارش سے انکی کھڑی فصل بیٹھ گئی ہے، حکومت پنجاب نے صوبہ بھر میں 15 اپریل سے گندم خریداری کا اعلان کیا تھا،اس پر بعض کاشتکاروں نے اپنی گندم کی کٹائی 15 اپریل تک مکمل کرلی لیکن ملتان میں گندم کی خریداری کے مراکز قائم نہ ہو سکے جس پر کٹی ہوئی گندم بھی تباہ ہوگئی۔ کاشت کاروں کا کہنا ہے حکومت انکے نقصان کا ازالہ کرے۔ادھرموڑ کھنڈا کے نواحی گاؤں ماسو شریف کا رہائشی پھول محمد دودھی اپنے بیٹے کیساتھ کھیتوں میں گندم اکٹھی کر رہا تھا اچانک آسمانی بجلی گر گئی جس سے پھول محمد موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا جبکہ بیٹا معجزانہ طور پر بچ گیا۔
بارش تباہی
Back to