”لڑکیوں اور کنڈوم کی موجودگی کا مطلب ہر گز نہیں کہ یہ فحاشی کا اڈا ہے “، بھارتی عدالت نے جسم فروشی کے الزام میں گرفتار خاتون کو بری کر دیا
ممبئی (ڈیلی پاکستان آن لائن )”کسی جگہ خواتین اور کنڈوم کی موجودگی کا یہ مطلب نہیں کہ یہ فحاشی کا اڈا ہے “، بھارتی عدالت نے اس نقطے پرجسم فروشی کے الزام میں گرفتار 44سالہ خاتون کو بری کردیا ۔
”دی ٹائمز آف انڈیا “ کے مطابق ممبئی کی سیشن عدالت نے اپنے فلیٹ پر فحاشی کا اڈا چلانے کے الزام میں گرفتار 44سالہ خاتون کو یہ کہہ کر2سال قید کی سزا معاف کر کے مقدمے سے بری کر دیا کہ کسی جگہ لڑکیوں اور کنڈوم کی موجودگی کا یہ مطلب ہر گز نہیں ہو سکتا کہ وہ مقام فحاشی کا اڈا ہو گا ۔
یہ کام کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ، پاناما کیس کا فیصلہ آنے کے بعد عمران خان نے دو ٹوک موقف پیش کر دیا
عدالت نے ریمارکس دیے کہ پولیس نے فلیٹ سے صرف خاتون کو گرفتار کیا جہاں نہ تو کوئی مرد موجود تھا اور نہ ہی اس جگہ جسم فروشی کے کوئی شواہد ملے ہیں اور یہ باتیں اس الزام کو ثابت نہیں کرتی کہ کسی کا استحصال کیا گیا ہو یا جنسی زیادتی پر مجبور کیا گیا ہو”کیونکہ وہا ں سے صرف لڑکیاں اور کنڈوم ملے ہیں جس کےبعد یہ نہیں کہا جا سکتا کہ یہاں جسم فروشی کا اڈا چلا یا جا رہا تھا ۔
پولیس حکام نے عدالت کو بتایا انہوں نے لوگوں کی جانب سے دائر درخواست کے بعد چھاپے کے دورران خاتون کے فلیٹ سے لڑکیوں کو گرفتارکیاجہاں سے کنڈوم کے 5پیکٹ اور ٹیشو پیپر ز بھی قبضے میں لیے گئے تھے ۔2016ءکے دوران ماتحت عدالت نے جسم فروشی کے الزام پر سزا سنائی تھی جس پر اس نے سیشن کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔