سیاسی مخالفین ہم پر تنقیدکریں لیکن ججز اور اداروں کو متنازعہ نہ بنائیں، سارا کھیل تماشہ الیکشن سے پہلے لیگی قیادت کو داغ دار کرنے کیلئے ہے: خواجہ سعد رفیق

سیاسی مخالفین ہم پر تنقیدکریں لیکن ججز اور اداروں کو متنازعہ نہ بنائیں، سارا ...
سیاسی مخالفین ہم پر تنقیدکریں لیکن ججز اور اداروں کو متنازعہ نہ بنائیں، سارا کھیل تماشہ الیکشن سے پہلے لیگی قیادت کو داغ دار کرنے کیلئے ہے: خواجہ سعد رفیق

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ جن ججز نے ہمارے خلاف رائے دی ہم سمجھتے ہیں کہ وہ قانون کے مطابق نہیں لیکن ہمیں اس رائے کا پورا احترام ہے۔ ہم اپنی پارٹی کی جانب سے سیاسی مخالفین کو یہ کہنا چاہتے ہیں کہ وہ ہمیں ہدف تنقید بنائیں لیکن ججز اور اداروں کے سربراہان کو متنازعہ کرنے کی کوشش نہ کریں۔ عمران خان اور آصف زرداری جھوٹ بول بول کر تھکتے ہی نہیں، ان دونوں پارٹیز کے پلے کچھ بھی نہیں ہے بلکہ ان کا یہ سارا کھیل تماشہ 2018 کے الیکشن میں جانے سے پہلے ہماری قیادت کو داغ دار کرنے کی سازش ہے۔
لاہور پریس کلب میں دھواں دار پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے سیاسی مخالفین کو خوب رگیدا ۔ انہوں نے کہا کہ پاناما کیس کا فیصلہ آچکا ہے یہ وہ فیصلہ ہے جس کے بارے میں فریقین با آواز بلند اور ببانگ دہل یہ کہتے رہے ہیں کہ اسے ہر صورت مانا جائے گا لیکن جب عدالت عظمیٰ کا فیصلہ آگیا تو بعض لوگوں کو غشی کے دورے پڑنا شروع ہو گئے ہیں ، ان لوگوں میں عمران خان اینڈ کمپنی اور آصف زرداری اینڈ کمپنی شامل ہیں۔

عمران خان، ایک شیطان اور مکار مولوی سپریم کورٹ کا فیصلہ ماننے سے انکاری، اختلافی نوٹ قرآن کی کسی آیت، حدیث مبارکہ یا اقوالﷺ سے شروع ہوتا تو بہتر تھا: وزیر قانون پنجاب
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ آصف زرداری نے سپریم کورٹ کے فیصلے اور سپریم کورٹ کو ٹارگٹ کیا جبکہ آئی ایس آئی کے سربراہ کے بارے میں بھی غلط باتیں کیں۔ زبانیں اتنی لمبی نہیں ہو جانی چاہئیں کہ سپریم کورٹ کے ججز اور قومی سلامتی کے اداروں کے سربراہوں کو ٹارگٹ کریں، یہ ایسے بد بخت لوگ ہیں جو اداروں پر چڑھائی کیلئے موقع کی تاڑ میں رہتے ہیں اور میاں نواز شریف کی دشمنی میں اتنے اندھے ہو چکے ہیں کہ قومی سلامتی کے اداروں اور قابل احترام ججز کو متنازعہ بنانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے پاناماکیس کے فیصلے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جن ججز نے ہمارے خلاف رائے دی ہم سمجھتے ہیں کہ وہ قانون کے مطابق نہیں ہے لیکن ہمیں اس رائے کا پورا احترام ہے۔ ہم اپنی پارٹی کی جانب سے سیاسی مخالفین کو یہ کہنا چاہتے ہیں کہ وہ ہمیں تنقید کا نشانہ بنائیں لیکن ججز اور اداروں کے سربراہان کو متنازعہ کرنے کی کوشش نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ آصف زرداری اپنے ساتھیوں سمیت کرپشن کے سمندر میں ڈوبے ہوئے ہیں، اہل سندھ انہیں آسیب سمجھتے ہیں، جو آدمی چور ہوتا ہے اس کے پاﺅں بھی نہیں ہوتے اور وہ بہادر بھی نہیں ہوتا، آصف زرداری بھی ایسے ہی ہیں ۔ انہیں مسلم لیگ ن کا سندھ کے اندر جا کر سیاسی پیغام دینا برا لگ رہا ہے۔ زرداری قوم پر بھاری ہے ، یہ قوم پر اور دھرتی پر بوجھ ہے ، ان کے پیٹ بھرتے ہی نہیں ہیں۔ انہیں ہمارے سندھ جانے کی تکلیف ضرور ہونی چاہیے لیکن اتنی زیادہ بھی نہیں کہ آپ کی لگام کھل جائے اور آپ ججز اور قومی سلامتی کے اداروں کو ہدف تنقید بنانا شروع کردیں ۔ یہ دونوں ہی لوزر ہیں ، بس یہ فیصلہ کرنا باقی ہے کہ بڑا لوزر آصف زرداری ہے یا عمران خان۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ سارا کھیل تماشہ 2018 کے الیکشن میں جانے سے پہلے ہماری قیادت کو داغ دار کرنے کی سازش ہے کیونکہ ان دونوں پارٹیز کے پلے کچھ بھی نہیں ہے۔ ہم دونوں پارٹیز کو کہیں گے کہ جتنا زور وہ ہماری قیادت کی کردار کشی کرنے کیلئے لگا رہے ہیں اگر اس کا چوتھا حصہ بھی اپنے اپنے صوبوں میںلگالیں تو عوام کو سکون مل جائے گا۔

مزید :

قومی -اہم خبریں -