راشد شہید فاونڈیشن کے زیر نگرانی ترناب فارم کے مقام پر ڈونرز کانفرنس
پبی ( نما ئندہ پاکستان) راشد شہید فاونڈیشن کے زیر نگرانی ترناب فارم کے مقام پر ڈونرز کانفرنس منعقد ہوا جس کی صدارت تیراہ سے تعلق رکھنے والے راشد شہید ایجوکیشن اکیڈمی کے طالب علم فرہاد خان کررہے تھے ۔ فاونڈیشن کے ڈائریکٹر تبسم کتوزئی نے پروگرام میں شرکت کرنے پر تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور فاونڈیشن کے زیرنگرانی چلنے والے پروگرامز جن میں کمپیوٹراکیڈمیز، لٹریسی سنٹرز، ایمبولینس سروس، کیرئیر کونسلنگ پروگرامز، ایجوکیشن ریفارمز، پرائمر ی ہیلتھ کئیر کانفرنس، آگاہی پروگرامز اور راشد شہید ایجوکیشن اکیڈمی شامل ہیں، پر روشنی ڈالی اس کانفرنس کا مقصدجلوزئی کے مقام پر پہلے سے خریدی گئی سو کنال اراضی پر راشد شہید ایجوکیشن اکیڈمی کی تعمیر کیلئے فنڈ ریزنگ کرنا تھا۔ انجینئر اکبر الیاس نے اکیڈمی کے نقشے پر شرکاء کو بریفنگ دی اور کہا کہ اس کی تعمیر پر کل 42کروڑ لاگت آئے گی جس میں سکول کے علاوہ ٹیکنیکل سنٹرز،ہسپتال ، سکول میں زیر تعلیم بچوں کے قیام کیلئے ہاسٹلز اور اکیڈمی کیلئے ضروری تمام جدید سہولتیں ہونگی شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے میاں افتخار حسین نے کہا کہ محدود پیمانے پر منعقدہ یہ ڈونرز کانفرنس، فنڈریزنگ مہم کا آغاز تھاجس کی بہت مثبت رسپانس ملی اور اس پر ہم تمام لوگوں کے مشکور ہیں جنہوں نے اس کانفرنس کے انعقاد میں ہماری معاونت بھی کی اور عطیات بھی دیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مزید بھی اس طرح کے پروگرامز ترتیب دینگے تاکہ اس اکیڈمی کی قیام جلد از جلد عمل میں لایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اکیڈمی میں نقشے کے مطابق سڑکوں کی تعمیر کا کام جاری ہے اور بہت جلد ہم اکیڈمی کا سنگ بنیاد رکھنے جارہے ہیں اس ڈونرزکانفرنس کے صدر فرہاد خان نے آخر میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرا تعلق تیراہ سے ہے اوربہت بچپن میں والدکے سائے سے محروم ہوچکا ہوں۔ ہم حالات کی خرابی اورانتہائی غربت کی وجہ سے جلوزئی کیمپ منتقل ہوئے ، لیکن حالات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ سکول جاتے بچوں کو دیکھ کر میر ا بھی تعلیم حاصل کرنے کو دل کرتا لیکن پیسے نہ ہونے کی وجہ سکول نہ جاسکا۔ انہوں نے کہا کہ راشد شہید ایجوکیشن اکیڈمی کی شروعات ہم پر اللہ تعالی کی مہربانی ہے جس میں ہمیں مفت تعلیم کے ساتھ یونیفارم، کتاب، قلم سمیت تمام چیزیں مہیا کی جارہی ہے جس سے ہمارے خواہشات کو تقویت مل رہی ہے۔ انہوں نے کانفرنس میں تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آپ لوگوں کے تعاون سے ہی میرے اور میرے جیسے سینکڑوں یتیموں اور غریبوں کی تعلیم ممکن ہو تی دکھائی دے رہی ہے۔