تحریک انصاف کا صوبائی بجٹ پیش نہ کرنا اپنا اصولی موقف ہے :مظفر سید ایڈوکیٹ

تحریک انصاف کا صوبائی بجٹ پیش نہ کرنا اپنا اصولی موقف ہے :مظفر سید ایڈوکیٹ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


سخاکوٹ( نمائندہ پاکستان) صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ گارنٹی سے کہتا ہوں کہ اگر صوبائی حکومت نے بجٹ پیش کی تو اسے متفقہ طور پر منظور کیا جائیگا ۔بحیثیت وزیر خزانہ تمام ڈیپا رٹمنٹس ، سیکرٹریز اور وزراء بلائے ہیں اور بجٹ تقریر بھی تقریبأ فائنل ہو چکی ہے ۔پاکستان تحریک انصاف کا صوبائی بجٹ پیش نہ کرنا اُن کا اپنا اصولی موقف ہے اور تحریک انصاف کے قائدین اپنے فیصلوں میں خود مختار ہیں ۔سینٹ کے حالیہ انتخابات سے عوام میں ایک منفی مسیج پھیل گیا ہے اوراُن میں شکوک شبہات پائے جاتے ہیں کہ پارلیمنٹ کے ممبران کی بھی خرید و فروخت ہو سکتی ہے ۔ جماعت اسلامی کے ممبران کی دامن صاف ہے جبکہ دیگر جماعتوں کے ممبران پر آئے روز نئے نئے الزامات لگ رہے ہیں ۔ عوام نے ساتھ دیا تو انشاء اﷲ انہیں نیک ، صالح اور دیانتدار قیادت دینگے جن کے دامن ہر قسم کے کرپشن سے پاک ہونگے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یونین کونسل سخاکوٹ کے موسیٰ بابا جہانگیر آباد میں ممتاز شخصیت خیال محمد کی خاندان اور ساتھیوں سمیت جماعت اسلامی میں شمولیت کے موقع پر ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اجتماع سے ضلعی آمیر و نامز د اُمیدوار صوبائی اسمبلی مولانا جمال الدین ،خیال محمد ، تحصیل آمیر مولانا محمد طیب ، جاسم علی ایڈوکیٹ اور جمعیت علماء اسلام کے ضلعی ڈپٹی جنرل سیکرٹری مولانا سلمان تاثیر خان نے بھی خطاب کیا ۔ اس دوران ممتاز شخصیت خیال محمد ، جمال شاہ ، بخت کمال شاہ ،توصیف خان ، یامین خان ، فرمان ،نعیم خان ،شکور خان ، بخت گل ، محمد زادہ ، سہیل خان ، ساجد خان ،صدام خان ، سلیمان خان ، یوسف خان ،حبیب خان ، انعام اﷲ ، ابراہیم ،عرفان اﷲ ، سلطان زیب ، نظر گل ، بخت روان ،خائستہ رحمان ، سلیمان شاہ ، عاصم خان ، شاہ فہد ، آسد خان اور شوال نے اپنے اپنے خاندانوں سمیت جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا ۔اجتماع سے اپنے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے صوبائی وزیر خزانہ مظفر سیدایڈوکیٹ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے چےئرمین عمران خان نے اپنے ہی جماعت کے ممبران صوبائی اسمبلی کو سینٹ کاووٹ فروخت کرنے کے الزام میں پارٹی سے نکال دئیے ہیں جو کہ ان کے اپنے پارٹی کا موقف اور اصولی فیصلہ ہے اور ہم بھی چاہتے ہیں کہ صاف شفا ف انتخابات ہوں تاہم ایکشن لینے سے پہلے غیر جانبدار اور مکمل تحقیقات ہونے چاہئے تاکہ کسی بے گناہ کو سزا نہ ملے اور ان کی بے جا بدنامی نہ ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دن کے روشنی میں اتحادی جماعتوں کیساتھ مل کر سینٹ کا الیکشن لڑا ہے اور اپنے اتحادیوں کوووٹ دئیے ہیں جبکہ اتحادیوں نے ہمیں ووٹ دئیے ہیں ۔ صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ خیبر پختونخواہ حکومت کا بجٹ پیش کرنے میں کوئی قباحت نہیں ہے کیونکہ بجٹ ذاتی نہیں ہوتا بلکہ چاروں صوبوں اور مرکز میں بجٹ پیش کئے جاتے ہیں اوربجٹ حکومت سمیت اپوزیشن ممبران اورعوام الناس کے لئے ہوتاہے اس لئے اکثریت نہ ہونے کی بات میں کوئی وزن نہیں ہے اور میں گارنٹی سے کہتا ہوں کہ اگر صوبائی حکومت نے سالانہ بجٹ پیش کی تو اپوزیشن سمیت تمام ممبران اس کی منظوری دینگے ۔ ایم ایم اے کے حوالہ سے صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ عوام مذہبی اتحاد کو پسند کرتے ہیں اور انشاء اﷲ خیبر پختونخواہ کے عوام عام انتخابات میں سنجیدہ فیصلہ کرینگے ۔انہوں نے کہا کہ ایم ایم اے نے گذشتہ دور حکومت میں جمعہ کی چھٹی کی بحالی سمیت مرکز سے اربوں روپے بجلی آمدن کی صورت میں وصولی کو یقینی بنایا جس کے بدولت مرکز ہمارے صوبے کا اربوں روپے کا مقروض ہے جبکہ اب بھی سالانہ 9ارب روپے نٹ ہائیڈل کے مد میں مل رہے ہیں ۔